حیدرآباد: اعزازات کسی بھی تخلیق کار کا حوصلہ بڑھاتے ہیں۔ تخلیق کار کو احساس ہوتا ہے کہ معاشرہ اس کے پیغام کو سمجھ رہا ہے۔ اسے اپنی اہمیت کا احساس ہوتا ہے۔ دراصل یہ اعزازات ایک طرح سے فنکار کے لیے مہمیز کا کام کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد نے شعبۂ اردو، مانو اور راجستھان اردو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے منعقد ہونے والے ایک جلسے میں کیا۔ اس موقع پر انھوں نے معروف افسانہ نگار قمر جمالی کو پروفیسر قمر رئیس فکشن ایوارڈ (2018) پیش کیا۔ عزت مآب شیخ الجامعہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر قمر رئیس ایک لائق استاد تھے جنہوں نے سینکڑوں شاگردوں کی تربیت کی جس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔ ان کا ایک شاگرد ان کی یاد میں ایک ایوارڈ پروگرام کا اہتمام کرتا ہے۔ انہوں نے قمر رئیس سے اپنے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک روشن خیال اور خوش فکر نقاد تھے۔ پریم چند پر ان کا تحقیقی کام یادگار کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے شاگردوں نے ان کی یاد کو قائم رکھا ہے، اس صارفیت کے زمانے یہ بہت بڑی بات ہے جہاں تمام سماجی قدریں رو بہ زوال ہیں۔ پروگرام کی دوسری کڑی کے طور پر شعبۂ اردو(مانو) کی استاد ڈاکٹر بی بی رضا خاتون کی کتاب ’’اردو طنز و مزاح کا یوسفِ لا ثانی: مشتاق احمد یوسفی‘‘ کی رسم ِ اجرا بھی عمل میں آئی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عابد معز اور ڈاکٹر محمود کاظمی نے اس کتاب پر سیر حاصل تبصرے کیے اور اس کتاب کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔ ان کی گفتگو سے یہ بات بھی واضح ہوئی کہ یہ کتاب طلبا کے لیے بے انتہا مفید ہے۔ یقینا یہ کتاب مشتاق احمد یوسفی شناسی کی ایک اہم کڑی ثابت ہوگی۔ اس موقع پر جناب انیس اعظمی، پروفیسر ظفر الدین اور ڈاکٹر آمنہ تحسین نے اظہارِ خیال کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا۔ آغاز میں صدر شعبۂ اردو کی جانب سے تمام مہمانانِ گرامی کا استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے راجستھان اردو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا شکریہ بھی ادا کیا جس کے تعاون سے یہ تقریب منعقد ہو سکی۔ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے انہوں نے پروفیسر فاروق بخشی کو مبارک باد دی کہ مانو کے شعبۂ اردو میں ان کی آمد سے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ جلسے کی نظامت کے فرائض پروفیسر فاروق بخشی نے انجام دیے۔ ظہرانے کے بعد اس تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔
اعزازات تخلیق کار کیلئے مہمیز کا کام کرتے ہیں: ڈاکٹر محمد اسلم پرویز
Also read