Tuesday, May 7, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldآزاد نظم

آزاد نظم

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

 

 

 

زائرحسین ثالثی

ابھی تو چند دن پہلے
کیا تھا تم نے اک وعدہ
کہ میں آؤں گی تیرے سنگ
ہر اک دن اور ہر لمحے
پلٹ کے تم نہ دیکھو گے
مگر آواز میں دوں گی
تمھارے نقش پا کا میں
سہارا لے کے آہستہ
اور آہستہ……
تمھارے پیچھے آؤں گی
پلٹ کے تم نہ دیکھو گے
مگر آواز میں دوں گی
کبھی تو تم کو چاہت کا
مری احساس ہوئے گا
کہی تھی تم نے یہ باتیں
مگر اب کیا ہوا تم کو
ابھی تو میں سفر میں ہوں
مگر تم پہلی منزل پر
کھڑی چپ ہو گئی ہو کیوں
ابھی تو راستہ کا
دوسرا رخ آنا باقی ہے
وہ وعدے اور وہ قسمیں
ابھی باقی تھی کچھ رسمیں
توپھر چپ ہو گئی ہو کیوں
تمھاری راہ تکتے ہیں
تری الفت پہ مرتے ہیں
پھر اک بار آجاؤ
ابھی تو خواب باقی ہیں
ابھی تو راہ لمبی ہے
ابھی منزل نہیں آئی
توپھر اک بار آجاؤ
سفر میں اک مسافر ہے
اکیلا سونی راہوں پر
تمھارے آنے کی چاہت
لئے ہے موتی پلکوں پر
اگر یہ ٹوٹ کر بکھرے
بکھر جائیں گی سب یادیں
توپھر اک بار آجا
جعفرآباد

8127767258

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular