Thursday, May 9, 2024
spot_img
HomeUrduراہل نے بتایا بی جے پی کو ہرانے کا فارمولا

راہل نے بتایا بی جے پی کو ہرانے کا فارمولا

اگر اپوزیشن صحیح طریقے سے متحد ہو جائے تو مرکز میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست دی جا سکتی ہے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت کا ذکر کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے اس سلسلے میں کام کر رہی ہے اور اس پر صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔
منگل کو سانتا کروز میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سلیکون ویلی کیمپس میں منعقدہ ایک پروگرام میں ناظم اور سامعین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کی کمزوریاں ان پر واضح طور پر نظر آرہی ہیں۔
ایک سیاستداب کے طور پر میں بی جے پی کی کمزوریوں کو واضح طور پر دیکھ سکتا ہوں… اگر اپوزیشن ایک مناسب اتحاد بناتی ہے تو بی جے پی کو شکست دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے الیکشن لڑنے کے لیے بالکل مختلف انداز اپنایا، کرناٹک میں جیت کی بنیاد ‘بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے رکھی گئی۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے علاوہ ملک کو 2024 کے عام انتخابات میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست دینے کے لیے متبادل نقطہ نظر کی بھی ضرورت ہے۔جہاں تک اپوزیشن اتحاد کا تعلق ہے، ہم اس سمت میں کام کر رہے ہیں اور یہ صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی کو شکست دینے میں اپوزیشن اتحاد سے زیادہ کہیں زیادہ کی ضرورت ہے ،کانگریس کے سابق صدر نے کہا۔ میری رائے میں صرف اپوزیشن کا اتحاد کافی نہیں ہو گا۔ بی جے پی کے لیے متبادل نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا، ’’بھارت جوڑو یاترا اس طرح کا ویژن بنانے کی طرف پہلا قدم تھا۔ یہ وہ نقطہ نظر ہے جس سے تمام اپوزیشن جماعتیں جو ڑے ہیں۔کوئی بھی اپوزیشن پارٹی ‘بھارت جوڑو یاترا کے خیال سے اختلاف نہیں کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں راہل نے کہا کہ کانگریس پارٹی صدر وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر لوگوں کو’ڈرانے‘ اور ملک کی ایجنسیوں کا “غلط استعمال” کرنے کا بھی الزام لگایا۔گاندھی نے کہا،بی جے پی لوگوں کو دھمکیاں دے رہی ہے اور سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ ‘بھارت جوڑو یاترا شروع کی گئی تھی کیونکہ لوگوں سے جڑنے کے لیے ہمیں جتنے ذرائع درکار ہیں وہ بی جے پی-راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے زیر کنٹرول ہیں۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular