ڈاکٹر شمیم نکہت افسانہ نگاری مقابلے کے نتائج کا اعلان چھ طلبہ کو بہترین افسانہ نگاری پر انعامات
لکھنؤ:8مارچ۔ ڈاکٹر شمیم نکہت فکشن ایوارڈ کے ساتھ نئی نسل میں افسانہ نگاری کے شوق کی تربیت کے لئے یونیورسٹی اور کالج کی سطح پرڈاکٹر شمیم نکہت افسانہ نگاری مقابلہ کا اہتمام شعاع فاطمہ ایجوکیشنل ولفیئر سوسائٹی کی طرف سے کیاجاتا ہے اس سال مقابلے میں مختلف مقامی کالجوں اور یونیورسٹیوں کے 35طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔ جن کے افسانوں پر غور کرنے کیلئے انعامی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جو ڈاکٹر صبیحہ انور، عائشہ صدیقی،ڈاکٹر ریشما پروین، وقار رضوی، ڈاکٹر شارب ردولوی اور موسی رضا(مبصر) پر مشتمل تھی۔ تمام افسانوں پر مبصر کی آرا اور منتخب افسانوں کی قرأت کے بعد یونیورسٹی اور کالج کی سطح پرایم اے کے طلبہ میں بشریٰ ظفر(مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی لکھنؤ کیمپس) ، شاداب ابراہیم (لکھنؤ یونیورسٹی) کو مبلغ پندرہ سو روپئے جب کہ کالج کی سطح پر بی اے سے مریم اعظمی(کرامت حسین گرلس پی جی کالج)،عابدہ کلیم(کھن کھن جی گرلس کالج)، شمس العارفین(ممتاز پی جی کالج) اور اسکول کی سطح پر سامیہ فہیم(ارم کانونٹ کالج) کو فی کس ایک ہزار روپئے انعام کا مستحق قرار دیا گیا۔ یہ انعامات 11مارچ 2018عزت مآب رام نائک گورنر اترپردیش ،ڈاکٹرشمیم نکہت فکشن ایوارڈکے جلسے میں عنایت فرمائیں گے۔شعاع فاطمہ ایجوکیشنل سوسائٹی اور ٹرسٹ کے بانی ڈاکٹر شارب ردولوی نے ان طلبہ و طالبات اور ان کے اساتذہ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہایہ ضروری ہے کہ عام نصاب کے ساتھ طالب علموں میں تخلیقی صلاحیتیوں کو بیدار کرنے کی طرف بھی توجہ دلائی جائے اس سے ان کے نظریہ علم و زندگی کا احاطہ وسیع ہوگاہے جو زندگی کے لئے ضروری ہے۔