Thursday, May 9, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldچائے من کو بھائے

چائے من کو بھائے

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

محمد وصی اختر معروفی

ایک روز مرزا صاحب نخاس کی گلیوں میں بڑے حیران و پریشان گھوم رہے تھے ، لوگوں سے پوچھتے جاتے تھے کہ میاں کوئی ہوٹل بتائیں ، چائے کی طلب ہے، کچھ دور جانےکے بعد مرزا صاحب کو ایک ہوٹل نظر آیا ۔ مرزا صاحب نے آناً فاناً میں چائے والے سے ایک کپ چائے لانےکو کہا ۔ اتفاق سے ہوٹل پر بھیڑ زیادہ تھی نوکرکو چائے لانےمیں دیر ہوگئی ، مرزا صاحب آپے سے باہر ہوگئے ۔بگڑ کر بولے چائے لانےمیں اتنی دیر لگا دی صبح سے چائے نہیں پی جب تک میں چائے نہیں پی لیتا تب تک میرے اوسان خطا رہتے ہیں۔ مرزا صاحب کو چائے ملی اب مرزا صاحب کا غصہ دھیرے دھیرے اترنا شروع ہوا۔ مرزا صاحب کے چہرے پر رونق سی برسنے لگی ، اب مرزا صاحب مطمئن ہوگئے ، خوش و خرم نظر آنے لگے ، خوشی خوشی ہوٹل والےکو پیسہ دیا اور اپنے راستہ ہولئے۔
مرزا صاحب کا قد ٹھگنا تھا ، رنگت سانولی ، اور چال میں تھوڑی سی لڑکھڑاہٹ تھی، اور ایک آنکھ سے شاید دکھائی نہیں دیتا تھا یا آنکھ میں موتیا بندجیسی بیماری تھی یا سفیدی پڑ گئی تھی، جس کو چھپانے کےلئے مرزا صاحب چشمے استعمال کرتے تھے ، اور جہاں بھی بیٹھ جاتے تھے چائے پینے کے بعد ہی کلام شروع کرتے تھے ۔
اس دور میں چائے زندگی کی جز و لاینفک بن گئی ہے۔ بغیر چائے کےکام کرنےمیں کسی کا دل نہیں لگتا، انہیں میں سے ایک مرزا صاحب تھے جو ہر وقت یا دن و رات ملا کر نہ جانے کتنی چائے پی جاتے تھے اس کا اندازہ کوئی نہیںلگا سکتا۔
ایک بارکا ذکر ہے مرزا صاحب کا دوست کی شادی میں بارہ بنکی جانا ہوا ،موسم میں ناہی زیادہ خنکی تھی اور ناہی زیادہ گرمی معتدل موسم تھا ۔ خوشی خوشی دوست کے یہاں ولیمہ میں گئے ، دولہا صاحب جو مرزا صاحب کے دوست تھے منہ دکھائی میں 500 روپئے دیا ، ناشتہ پانی کے بعد کھانے کا دور چلا کھانا کھانے کے بعد مرزا صاحب نے اپنے دوست سے کہا میاں میں اتنی دور سے آیا ہوں ذرا چائے پلا دو ، دوست نے کہا مرزا صاحب شادی کے گھر میں کون چائے پلائے گا، لیکن مرزا صاحب نے بڑے ہی عاجزانہ انداز میں کہا بھیا چائے تو پلانا ہی پڑے گی، تھکان کی وجہ سے بدن کا انگ انگ ٹوٹ رہا ہے، چائے مل جاتی تو سکون مل جاتا، مرزا صاحب نے دولہا کے چھوٹے بھائی سے کہا بھیا چائے پلا دو ، اس نے کہا مرزا صاحب چائےکیلئے گھر میں کہلوا دیا ہے ، چائے دم پر ہے، کچھ ہی دیر میں مل جائے گی، اور یہ کہہ کر وہ چلا گیا ، کچھ دیر کے بعد پھر مرزا صاحب نے دولہا سے کہا میاں چائے کہاں ہے ؟ دولہا صاحب بولے چائے بن رہی ہے، اسی ادھیڑ بن میں شام ہوگئی مرزا صاحب رخصت ہونےلگے ، بار بار چائے کے لئے کہنے پر بھی چائے نہیں ملی، اب میں جارہا ہوں کم سے کم اب توچائے پلادیں ، جواب ملا جناب چائے بن رہی ہے۔ مرزا صاحب نے بگڑ کر کہا ارے میاں کیسی چائے ہے جو صبح سے بن رہی ہے۔ نہیں پلانا ہے تو صاف صاف بتا دو۔مرزا صاحب واپس لکھنؤ کے لئے روانہ ہوگئے۔ لیکن دل میں ایک قلق لئے ہوئے واپس آئے، روز روز یہی سوچتے اور کڑھتے کہ کیسا دوست ہے ایک چائے نہیں پلا سکا۔ ان باتوں سے آپ چائے کی اہمیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ انسانی زندگی میں چائے کی کتنی اہمیت ہے۔مر زا صاحب چائے کے فوائد بھی بیان کرتے تھے لوگوں کو پکڑ پکڑ کر بتاتے تھے کہ چائےکے کیا فائدے ہیں ۔
چائے وہ مشروب ہے، جسے دنیا بھر میں کسی نہ کسی شکل میں ضرور استعمال کیا جا رہا ہے۔ چائے کے نقصانات اور فوائد پر عرصہ دراز سے بحث چل رہی ہے، لیکن آج کی جدید میڈیکل سائنس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ سبز چائے کیفین (اعصابی نظام کو تحریک دینے والا جزو) کی موجودگی کے باعث زبردست طبی فوائد کی حامل ہوتی ہے۔ یہاں ہم آپ کو جدید تحقیقات کی روشنی میں چائے کے حیران کن فوائد کے بارے میں آگاہ کریںگے۔
امراض قلب: چائے خون کی گردش کو تیز کرکے اس کے جمنے کے امکانات کو معدوم کر دیتی ہے۔ اس کے علاوہ چائے میں فلیوونوائیڈز نامی اینٹی آکسائیڈینٹ بھی ہوتا ہے، جو امراض قلب کے خطرات کو کم کر دیتا ہے۔
جسمانی آبیدگی (hydration): گو کہ بہت زیادہ ورزش اور دفتر میں کام کرنے کے بعد جسمانی آبیدگی کا پانی ہی بہت بڑا ذریعہ ہے لیکن کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے جسمانی آبیدگی کے لئے چائے کی اہمیت پانی سے کسی طور پر بھی کم نہیں۔
دانتوں کی حفاظت: آپ یقین کریں یا نہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ چائے کا باقاعدہ استعمال نہ صرف دانتوں کو مضبوط بناتا ہے بلکہ انہیں خراب ہونے سے بھی بچاتا ہے۔ چائے فلورائیڈ کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، جو دانتوں کی صحت کے لئے نہایت ضروری سمجھا جاتا ہے۔
وزن گھٹانا: کچھ ماہرین کی تحقیقات یہ ثابت کرتی ہیں کہ چائے کا باقاعدہ استعمال وزن گھٹانے میں نہایت معاون ہے کیوں کہ چائے کیلوریز کے اخراج کے عمل کو تیز کرتے ہوئے جسم میں فیٹس کو کم کر دیتی ہے۔
یاداشت کی بہتری: ماہرین کے مطابق چائے دماغ میں موجود یاداشت کے خلیوں کو مضبوط کرتی ہے، جس کی وجہ سے ہم الزائمر جیسی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
کینسرسے لڑائی: حال ہی میں کچھ سائنسدانوں کی طرف سے پیش کی جانے والی تحقیقات یہ بتاتی ہیں کہ چائے کینسر سے بچاؤ میں نہایت معاون ہے۔ اگرچہ چائے کے فوائد یا نقصانات پر مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے لیکن دستیاب معلومات کے مطابق جو لوگ روزانہ پانچ کپ چائے پیتے ہیں، ان میں غدود، منہ اور چھاتی کے کینسر کے خدشات کم ہو جاتے ہیں۔(روزنامہ پاکستان سے کشیدن)

٭٭٭

Previous article
Next article
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular