Friday, May 3, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 


جمیل اخترشفیق
وہ جو مذہب کے ٹھکیدار نظر آتے ہیں
ہر طرف برسرِ پیکار نظر آتے ہیں
دیکھ آؤ تو بتانا کہ شریفوں کے یہاں
حسن کے کتنے خریدار نظر آتے ہیں
وہ جوکچھ لوگ مری صف میں ہیں سب سےآگے
سچ بتاؤں وہی غدّار نظر آتے ہیں
سونپ آئے ہیں جنہیں تاجِ قیادت سب لوگ
مجھ کو اندر سے ہی بیمار نظر آتے ہیں
جانے کس خوف کا سایا ہے مری بستی پر
سہمے سہمے ہوئے گھر بار نظر آتے ہیں
کیا بتاؤں کسی خاموش سمندر کی طرح
منتشر ذہن میں افکار نظر آتے ہیں
مان لینے میں مرے یار برائ کیا ہے
وہ اگر صاحبِ دستار نظر آتے ہیں
ہاں وہی لوگ مرےقتل میں شامل تھے “شفیق”
میرے پہلو میں جو دوچار نظر آتے ہیں

7004771081

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular