Sunday, April 28, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

ڈاکٹر شاکر حسین فلاحی

یوں جاری زندگی کا سفر دیکھنے لگے
رستہ تمہارا شام و سحر دیکھنے لگے
مقتل میں ہم مزاج کوئی دوسرا نہ تھا
نوکِ سناں پہ اپنا ہی سر دیکھنے لگے
جب آرزو کا قصر زمیں بوس ہوگیا
پھر ہم بھی خواہشوں کے کھنڈر دیکھنے لگے
تنقید کی فضا انہیں جب راس آ گئی
ہر شخص میں وہ عیب و ہنر دیکھنے لگے
شاکر تمہارے قتل کا احساس یوں ہوا
جھکتا ہوا غرور کا سر دیکھنے لگے

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular