Sunday, May 5, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

عرفان عابدی غازیپور

کیوں ہماری قسمت میں ہچکیاں نہیں کوئی
ہم کو یاد رکھنے کو کیا یہاں نہیں کوئی
درد و اشک نے رکھا میرے حال کو مخفی
بات یہ غلط ہے کہ رازداں نہیں کوئی
قتل ہم کو کر کر کے چپ کرائے جاتے ہو
بولتا لہو بھی ہے بے زباں نہیں کوئی
بات کرکے اپنے میں خود کو جانچ لیتاہوں
یہ ہنر ہمارا ہے شوخیا ں نہیں کوئی
راستے بدلنے کے ہم کبھی نہ تھے قائل
اب ہماری راہوں میں سختیاں نہیں کوئی
تو گرا فلک شبنم بام پہ غریبوں کے
انکی خشکسالی پر مہرباں نہیں کوئی
یار زندگی مجھ کو ایسے موڑ پہ لائی
دھوپ ہے قیامت کی سائباں نہیں کوئی

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular