Thursday, May 2, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 ڈاکٹر مینا نقوی

جب گھری کشتی مری وقتِ سفر طوفان میں
دے گیا دریا بھی کچھ گرداب مجھ کو دان میں
یوں کتابِ عشق کی تحریر یکسر مٹ گئی
تولی جاتی ہے وفا اب جھوٹ کے میزان میں
مرتکز کردار پر رہتی ہے دنیا کی نظر
ایک لمحہ چاہئیے رسوائی کے اعلان میں
منتظر ہوں کس لیے اب میں کسی تعبیر کی
خواب جب دفنا دیئے آنکھوں کے قبرستان میں
ہاتھ میں کاغذ قلم ہے ذہن میں کچھ بھی نہیں
اک اداسی بھر گئی ہے میرے جسم اور جان میں
اس سے بچھڑے ایک مدت ہو گئی “مینا” مگر
اب تلک خوشبو بسی ہے روح کے گلدان میں

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular