Friday, May 3, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

شفا آئمی

قلم کو آب دے کر آج اک خنجر بناتا ہوں
میں کاغذ کے سپاہی کاٹ کر لشکر بناتا ہوں
جفا کش ہوں زمانے میں نمایاں ہے عمل اپنا
میں اپنی راہ ہر انسان سے ہٹ کر بناتا ہوں
محبت سے محبت ہے مجھے نفرت سے نفرت ہے
محبت کو میں کل سے آج کچھ بہتر بناتا ہوں
جو پختہ کارہو، حق گو ہو اور ہو حوصلہ والا
اسے سردار کہتا ہوں اسے رہبر بناتا ہوں
شفاؔ معمار دل دنیا میں جب کوئی نہیں باقی
خلوص و عدل کا یوں ہی عبث پیکر بناتا ہوں
8563936997

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular