Sunday, May 5, 2024
spot_img

غزل

از قلم:سعدیہ سحر زندگی سے ہمیں کچھ ملا بھی نہیں.
اور اس سے ہمیں کچھ گلا بھی نہیں.
ہم نے رو رو کے آنکھیں بہادیں مگر
تھا وہ سنگ دل اتنا ہلا بھی نہیں.
یوں تو ہر ایک یہ کہتا ہے کہ سچ بولو مگر
ڈھونڈنے پر تو سچا کوئی ملا ہی نہیں.
تمام عمر ان سے وفائیں کی میں نے
میری وفاؤں کا لیکن کوئی صلہ ہی نہیں.
ان سے کہدو پشیماں نہ ہویں سحر
ہمکو ان سے تو کوئی گلا ہی نہیں.
ندوہ لکھنؤ

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular