Saturday, April 27, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

محمد سالم

ابر افتاد کے جس دم آئے
ان کے سائے میں فقط ہم آئے
جو سرِ دار بھی گائے تھے غزل
ایسے بیباک بہت کم آئے
چٹکیاں کیوں نہ لیں یادیں انکی
جب کبھی ہجر کا موسم آئے
ہم کو وہ بھی بہ سرو چشم قبول
مے کے بدلے میں اگر سم آئے
ٹوٹ جائے یہ طلسم ظلمت
یورشِ نور جو پیہم آئے
یا مجھے لے چلو سوئے جاناں
یا وہی حسنِ مجسم آئے
منزلِ ترکِ وفا میں سالمؔ
دیکھئے کون سا عالم آئے
مئوآئمہ، الہ آباد،موبائل: 8009090747

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular