9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں
عرفان نعمانی جاہدی
لباس خضر میں رہزن بھی طبارہا آئے
فریب دے گئے جتنے بھی رہنما آئے
خدا را آؤ کہ دل کو سکوں ذرا ا آئے
بغیر آپکے جینے میں لطف کیا آئے
خدا نے بخشا ہے وہ حسن تجھ کو پردہ نشیں
ہو بے حجاب تو خود چاند کو حیا آئے
خزاں رسیدہ چمن میں بہار آئی پھر
زمانے بعد وہ صحن چمن میں کیا آئے
زہے نصیب میسر ہو مرہم راحت
پیام وصل لئے گر کبھی صبا آئے
تجھے پتہ چلے معیار بادہ نوشی کا
جو میکدے میں کبھی تو بھی پارسا آئے
دعائیں کرتی ہے دن رات ماں مرے حق میں
مجال کیا مرے سر پر کوئی بلا آئے
قضا تو آنی ہے عرفان لطف تو جب ہے
سر انکے قدموں میں ہو اور مجھے قضا آئے
باسنی ناگور راجستھان