Thursday, May 9, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

محمد ہارون اکسیرؔ

ضرور دل میں وہ سازش رچا کے دیکھتے ہیں
جو بار بار ہمیں مسکرا کے دیکھتے ہیں
یقیں ہے اس طرح شاید ہو کم غم جاناں
ہم ان کی یاد میں آنسو بہا کے دیکھتے ہیں
اے میری شوخ غزل میری جانِ جان غزل
متاعِ فکر کو تجھ پر لٹا کے دیکھتے ہیں
گرجتے ہیں جو برسنا نصیب کب ان کا
یہ کہہ کے ہم چلو تیور گھٹا کے دیکھتے ہیں
غم و الم سے جو جینا محال ہوتا ہے
تو کربلا کو تصور میں لا کے دیکھتے ہیں
میں اپنے بچوں کے کردار سے ہوں خوفزدہ
وہ میری آنکھوں سے آنکھیں ملا کے دیکھتے ہیں
صدا بصحرا کا امکان ہو جہاں اکسیر
چلو وہیں پہ صدائیں لگا کے دیکھتے ہیں
ادیب علیگ ،مالیگاؤں ضلع ناسک مہاراشٹر

Previous article
Next article
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular