Thursday, May 2, 2024
spot_img

سلام

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

 

سید بصیرالحسن وفاؔنقوی

مل گیا جس کو ترے غم کا سہارا یا حسینؑ
پھر کسی غم نے کبھی اس کو نہ مارا یا حسینؑ
پاس ساحل آگیا طوفان شرمندہ ہوا
کشتیِ دینِ نبیؐ نے جب پکارا یا حسینؑ
حشر تک تاریکیوں کے ساتھ ہے نامِ یزید
اور تم ہو روشنی کا استعارہ یا حسینؑ
جب بوقتِ شام چھا جاتی ہے سرخی عرش پر
دیکھنے لگتا ہے دل تیرا نظارا یا حسینؑ
رو برو ہر وقت اپنے ہے زمینِ کربلا
کیا بگاڑے گا زمانہ پھر ہمارا یا حسینؑ
گر طلب دریا کو کرتا تیرا صحرائے عطش
پھر کہیں ہوتا نہ دریا کا کنارا یا حسینؑ
تونے خونِ اصغرِ بے شیر رُخ پر مل لیا
چہرۂ دینِ نبیؐ کو یوں نکھارا یا حسینؑ
صرف خنجر ہی نہیں اپنے لہو کے نور سے
کر دیا تونے سناں کو بھی ستارا یا حسینؑ
ہر طرف بکھرا ہوا ہے دشت میں قرآنِ پاک
جسم تیرا کب ہوا ہے پارا پارا یا حسینؑ
چن لیا تم نے اسے اپنی ثنا کے واسطے
تم نے تقدیرِ وفاؔ کو یوں سنوارا یا حسینؑ
ہلال ہائوس مکان نمبر ۱۱۴/۴
موبائل:9219782014

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular