پہلوانوں کو جنتر منتر پر احتجاج کی اجازت نہیں

0
567

 ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنتر منتر پر ایک ماہ سے زائد وقت سے دھرنا دینے والے پہلوانوں کو اتوار کو دہلی پولیس نے وہاں سے ہٹا دیا۔ پہلوان نئی پارلیمنٹ پہنچنا چاہتے تھے جس پر پولیس نے انھیں روکا بھی۔ پہلوانوں کی پیش قدمی پر پولیس نے تقریباً 109 پہلوانوں اور ان کے حامیوں کو حراست میں لے لیا اور انھیں  مختلف تھانوں میں رکھا موصول خبر کے مطابق شام دیر گئے سبھی کو رہا کر دیا گیا تھا اور سبھی کو ہدایت دی گئی کہ وہ جنتر منتر پر دوبارہ دھرنا نہ دیں۔

یہ بھی پڑھین

اموسی ہوائی اڈے پر سیکورٹی میں کوتاہی

 اتوار یعنی 28 مئی کو پہلوانوں کی ہڑتال اور مارچ کے حوالے سے دہلی پولیس کا بیان آیا ہے۔ پولیس نے کہا، “کل مظاہرین نے تمام درخواستوں کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کی۔ اسی لیے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگر پہلوان مستقبل میں دوبارہ دھرنے کے لیے درخواست دیتے ہیں تو انہیں جنتر منتر کے علاوہ کسی مناسب جگہ پر جانے کی اجازت دی جائے گی۔

جب کہ  ریسلر ساکشی ملک نے اتوار کے دھرنے اور ان کے خلاف درج ایف آئی آر پر کہا، “کل جو صورتحال پیدا ہوئی وہ خراب تھی، ہم پرامن طریقے سے مارچ کر رہے تھے، جنتر منتر سے 10 قدم کے فاصلے پر بیریکیڈنگ کی گئی تھی، ہمیں زبردستی اٹھا کر کھڑا کیا گیا تھا۔ بس میں ہمیں گھسیٹا گیا، ہمیں بھی چوٹ لگی۔
Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here