ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنتر منتر پر ایک ماہ سے زائد وقت سے دھرنا دینے والے پہلوانوں کو اتوار کو دہلی پولیس نے وہاں سے ہٹا دیا۔ پہلوان نئی پارلیمنٹ پہنچنا چاہتے تھے جس پر پولیس نے انھیں روکا بھی۔ پہلوانوں کی پیش قدمی پر پولیس نے تقریباً 109 پہلوانوں اور ان کے حامیوں کو حراست میں لے لیا اور انھیں مختلف تھانوں میں رکھا موصول خبر کے مطابق شام دیر گئے سبھی کو رہا کر دیا گیا تھا اور سبھی کو ہدایت دی گئی کہ وہ جنتر منتر پر دوبارہ دھرنا نہ دیں۔
اتوار یعنی 28 مئی کو پہلوانوں کی ہڑتال اور مارچ کے حوالے سے دہلی پولیس کا بیان آیا ہے۔ پولیس نے کہا، “کل مظاہرین نے تمام درخواستوں کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کی۔ اسی لیے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگر پہلوان مستقبل میں دوبارہ دھرنے کے لیے درخواست دیتے ہیں تو انہیں جنتر منتر کے علاوہ کسی مناسب جگہ پر جانے کی اجازت دی جائے گی۔