دلیپ کمار پر وحیدہ رحمان کا تبصرہ- Waheeda Rehman’s comment on Dilip Kumar

0
260

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

Waheeda Rehman's comment on Dilip Kumar
سبھاش کے جھا

ہندوستان کے عظیم اداکار دلیپ کمار کی وفات کے بعد جب میں نے اپنے زمانہ کی بہترین اداکارہ وحیدہ رحمان کے پاس ان کا بیان لینے کے لئے کال کی تو انہوں نے سب سے پہلے جو سوال کیا وہ یہ تھا، ’’کیا یہ خبر سچی ہے؟‘‘ میں نے انہیں یقین دلایا کہ یہ خبر بالکل درست ہے۔ دراصل انہوں نے دلیپ کمار کے ساتھ کئی فلموں میں اداکاری کی تھی، لہذا مجھے ان کا رد عمل جاننے کے لئے سب سے معقول نظر آئیں۔وحیدہ جی نے مجھے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دلیپ صاحب کے ساتھ بہت زیادہ فلمیں تو نہیں کیں صرف چار ہی فلموں میں اداکاری کی اور بدقسمتی سے رام اور شیام کو چھوڑ کر کسی کو بھی زیادہ پسند نہیں کیا گیا۔ میں نے ان کی دلیل سے اتفاق کرتے ہوئے کہا لیکن آپ نے جن دیگر تین فلموں دل دیا درد لیا، آدمی اور مشعل میں دلیپ صاحب کے ساتھ کام کیا وہ سبھی بہترین فلمیں تھیں اور آپ دونوں نے لاجواب اداکاری کی۔وحیدہ جی نے میری بات سے اتفاق کیا اور کہا ‘آپ نے صحیح کہا۔‘ انہوں نے کہا، ’’یہ سبھی اہم فلمیں تھیں۔ اور ان فلموں میں دلیپ صاحب کے ساتھ کام کر کے میں نے بہترین تجربہ حاصل کیا۔ وہ ایک عظیم فنکار تھے۔ میں ان کے سامنے بہت چھوٹی تھی۔ لیکن انہوں نے کبھی مجھے حقیر محسوس نہیں کرنے دیا۔ وہ کیمرے کے سامنے کمال کی اداکاری کرتے تھے۔ وہ مجھ سے آہستہ سے بتا دیتے تھے کہ کون سا سین مجھے کس طرح سے کرنا ہے۔ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا۔ کاش میں ان کے ساتھ کچھ اور فلموں میں کام کر پاتی۔
دلیپ صاحب کی کارکردگی کا خلاصہ کس طرح کرنا چاہیں گی؟ اس سوال کے جواب میں وحیدہ رحمان نے کہا، ’’وہ اپنے کردار کے سامنے خود کو سپرد کر دیتے تھے۔ وہ اتنا دل لگا کر کام کرتے تھے کہ کوئی بھی ان کی توجہ ہٹا نہیں سکتا تھا۔ لیکن ان سب سے بڑھ کر ان کی مستقل مزاجی تھی، جو ناظرین کو باندھ کر رکھتی تھی۔ ان کی آنکھوں کی ایک چمک بھی ہزار الفاظ سے زیادہ کا پیغام دے سکتی تھی۔ آپ جانتے ہیں کہ ایسے بہت سے عظیم اداکار ہوتے ہیں جو اسٹار نہیں ہوتے۔ دلیپ صاحب ایک عظیم اداکار ہونے کے ساتھ ایک سپر اسٹار بھی تھے۔‘‘وحیدہ رحمان نے مزید کہا، ’’ناظرین ان کے ساتھ ہنستے تھے اور روتے تھے۔ وہ جذباتی رول میں کمال کرتے تھے۔ لیکن بعد میں انہوں نے مزاحیہ کردار بھی اسی کمال کے ساتھ ادا کرنے شروع کر دیئے تھے۔ میں ان کے ساتھ جتنا سنجیدہ فلم ’دل دیا درد لیا‘ میں لطف اندوز ہوئی اتنا ہی ہلکے پھلکے انداز والی رام اور شیام میں ہوئی۔ یش چوپڑا کی فلم مشعل میں میں نے ان کے ساتھ آخری بار کام کیا تھا۔ اس میں ایک سین میں انہیں مجھے اسپتال پہنچانے کے لئے ایک گاڑی کو روکنا تھا، اس پر آج بھی بات کی جاتی ہے۔ اس سین کی شوٹنگ ہم نے ممبئی کے روڈ پر رات کے وقت کی تھی۔‘‘کیا کام کے علاوہ بھی وہ ایک دوسرے سے ملتے جلتے تھے؟ اس سوال کا جواب وحیدہ جی نے نہیں میں دیا۔ انہوں نے کہا، ’’نہیں، ہم اسٹوڈیو کے باہر شاید ہی کبھی ملتے ہوں گے۔ میں نہیں جانتی کہ آج کل کے اداکار کس طرح رہتے ہیں۔ لیکن ہمارے دور میں ہم کام سے الگ کبھی نہیں ملتے تھے۔ میں نے اپنی سب سے زیادہ فلمیں دیو آنند کے ساتھ کیں، لیکن میں کبھی ان کے گھر نہیں گئی۔ میرے صرف ایک ہی ساتھی اداکار ایسے تھے جن سے میں سب سے زیادہ رابطہ میں رہتی تھی اور وہ تھے سنیل دت۔ اور وہ بھی اس لئے کیوں کہ میں ان کی اہلیہ نرگس کے کافی قریب تھی۔ میں دلیپ صاحب کی رہائش پر صرف ایک مرتبہ اس وقت گئی تھی جب ان کے بھائی کو دل کا دورہ پڑا تھا۔وحیدہ جی نے دلیپ صاحب کی اہلیہ سائرہ بانو کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’وہ ایک بہترین شریک حیات تھیں۔ انہوں نے علالت کے وقت آخری سالوں میں ان کا بھرپور خیال رکھا۔ خدا انہیں اس تکلیف اور آگے اکیلے رہنے کے لئے قوت بخشے۔‘‘
ضضض

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here