ایس رضوان اکادمی میں بدعنوانی کی جڑ ہیں: پروفیسر فضل امام

0
1690

اکادمی کے انعامات کی فہرست میں اکادمی کی چیئرپرسن پدم شری پروفیسر آصفہ زمانی اور دو اراکین پروفیسر عباس رضا نیر اور پروفیسر آفتاب احمد آفاقی کا نام جوڑے جانے کا معمالہ ٹھنڈا نہیں پڑرہا ہے۔ آج الہ آباد یونیورسٹی کے سابق پروفیسر فضل امام نے انعامات تقسیم میں ہوئی دھاندلی کیلئے اکادمی کے سکریٹری ایس رضوان کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں۔

معلوم ہو کہ 25 ستمبر کو اکادمی کی میٹنگ میں انعامات کا اعلان کیا گیا تھا جس میں اکادمی چیئرپرسن اور مجلس عاملہ کے دو ممبروں کے نام بھی شامل تھے۔ معاملے کی سرکاری سطح پر جانکاری لینے کے بعد چیئرپرسن اور ممبروں نے انعامات کی فہرست سے اپنا نام واپس لے لیا تھا۔ پروفیسر فضل امام نے کہا کہ اکادمی میں گذشتہ ایک دہائی کے زیادہ عرصہ سے سکریٹری عہدے پر تعینات ایس رضوان اکادمی میںبدعنوانی کی جڑ ہیں۔ اکادمی کی فائل کے تحت کام ہونے کی ذمہ داری سکریٹری کی ہے۔ ایس رضوان گذشتہ دس سال سے اکادمی میں مسلسل سکریٹری کے عہدے پر فائز ہیں۔

انہوں نے اکادمی میں پھیلی بدعنوانی کی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے اکادمی سکریٹری رضوان کو مرکز میں رکھتے ہوئے جانچ کی مانگ کی۔ انہوں نے کہاکہ اکادمی کے انعامات میں بدعنوانی توہین آمیز ہے اور اس کی جانچ کر قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ اسی کے ساتھ قصورواروں کے خلاف امانت میں خیانت کا معاملہ درج کیا جانا چاہئے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here