غذائی اجزا زخم بھرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں

0
248

نیویارک: جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے ہے کہ بعض وٹامن اور غذائی اجزا زخم بھرنے کے عمل کو تیز کرسکتےہیں۔ لیکن ذیابیطس اور امراضِ قلب اور بعض اقسام کے سرطان اس ضمن میں رکاوٹ بن سکتےہیں۔

غذائی اجزا زخم بھرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں

اسی طرح سرجری اور گہرے زخموں کے بعد بعض سبزیوں، غذائی اجزا اورمعدنیات سے مدد لی جاسکتی ہے۔ اس ضمن میں کئی تحقیق مقالے بھی لکھے جاچکے ہیں جن پر ماہرینِ غذائیات نے بحث بھی کی ہیں۔ تحقیق کا مرکزی نقطہ یہ ہے کہ کچھ اقسام کے زخم ایسے ہوتے ہیں جن میں عام غذا کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔ اس کے ثبوت روایتی طب اور حکمت میں بھی ملتےہیں جو سالہا سال کے تجربات سے مستحکم ہوئے ہیں۔


زخم بھرنے میں غذا کے طبی استعمالات کو نظرانداز نہیں کرسکتے۔


اسی طرح کا ایک طبی مشروب جیوون بھی ہے جو زخموں کو مندمل کرنے کے لیے پیا اور پلایا جاتا ہے۔ اس طرح ہم زخم بھرنے میں غذا کے طبی استعمالات کو نظرانداز نہیں کرسکتے۔ گوشت، دالوں اور خشک میوہ جات میں پایا جانے والا ایک اہم جزو ارگینائن ہے جو دورانِ خون بڑھاتا ہے اور پروٹین فراہم کرتا ہے۔ خون کی روانی بڑھنے سے غذائی اجزا بھی زخم پر جمع ہوتے ہیں اسے مندمل کرنے کی کوشش کرتےہیں۔

اسی طرح مچھلی، پالک، مرغ گوشت، لوبیا اور گوبھی وغیرہ میں گلوٹامائن کی بہتات ہوتی ہے۔ یہ امنیاتی نظام کو طاقت دے کر نئے ٹشوز کو بڑھاتا ہے۔ اسی طرح کولاجن والی غذائیں بھی زخم بھرنے میں مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ زنک، وٹامن سی، ای اور بی 12 وغیرہ زخم بھرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here