بلقیس بانوکیس:متاثرہ کوملنے والے معاوضہ میں نہیں ہوگی کوئی تبدیلی، 2 ہفتوں میں ہوادائیگی:سپریم کورٹ

0
207

سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات کی آبروریزی متاثرہ بلقیس بانو کو دو ہفتوں کے اندر 50 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی ہدایت دی ہے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے پیرکو ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر 50 لاکھ روپے کی ادائیگی کرے، ساتھ ہی اسے کام اور رہنے کو گھردے۔

بلقیس بانو نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ حکومت نے اسے ابھی تک کوئی معاوضہ نہیں دیا ہے۔ قابل غور ہے کہ اس معاملہ کی گزشتہ سماعت کے دوران عدالت عظمی نے ریاستی حکومت کو بلقیس بانو کو 50 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے گجرات حکومت سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قوانین کے مطابق بلقیس بانو کو ایک سرکاری نوکری اور رہائش بھی مہیا کرائے۔

اس سلسلہ میں کورٹ نے معاوضہ کی رقم پر بھی نظرثانی کرنے سے انکار کردیاہے۔ متاثرہ کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ گجرات حکومت معاوضہ کی رقم میں نظرثانی کرانے کے لیے کورٹ سے رجوع ہونے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ تاہم کورٹ نے معاوضہ کی رقم پرنظرثانی سے انکار کردیاہے۔

بلقیس بانو کی جانب سے پیش وکیل نے یہ بتایا کہ اس معاملے میں فرائض کے تئیں لاپرواہی برتنے والے پولیس اہلکاروں کو دوبارہ کام پر رکھ لیاگیاہے۔ اگرچہ ریاستی حکومت کی دلیل تھی کہ ملزم پولیس اہلکاروں نے اپنی سزا بھگت لی ہے۔ بلقیس یعقوب رسول نے عدالت سے یہ بھی کہا ہے کہ اسے گجرات حکومت سے زیادہ معاوضہ ملناچاہئے۔

بلقیس بانو کی عرضداشت پرسماعت کے دوران کورٹ نے گجرات حکومت کو دوہفتوں میں معاوضہ دینے کی ہدایت دی تھی لیکن حکومت نے اب تک بلقیس بانو کو معاوضہ نہیں دیاہے۔ اس لیے وہ دوبارہ کورٹ سے رجوع ہوکر معاوضہ دینے کی اپیل کی ۔ جس پرعدالت نے ریاستی حکومت کودوہفتوں کے اندربلقیس بانو50 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی ہدایت دی ہے

گودھرا سانحہ کے بعد گجرات میں ہوئے فسادات میں بلقیس بانو کے خاندان کے کئی اراکین کو فسادیوں نے مار ڈالا تھا۔ بلقیس اس وقت پانچ ماہ کی حاملہ تھیں۔ فسادیوں نے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری بھی کی تھی۔ جب بلقیس نے پولیس سے کاروائی کی گزارش کی تو پولیس اہلکاروں نے اسے سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دے کربھگادیاتھا۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here