ذرائع کا کہنا ہے سعودی عرب کے دباؤ کی وجہ سے صحافی جمال خاشقجی کے بیٹوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کردیا ہے۔سعودی عرب میں مقیم جمال خاشقجی کے بیٹوں صالح اور عبداللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رمضان کی مقدس شب انہوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے صحافی اور سعودی ولی عہد بن سلمان کے مخالف سعودی صحافی اور نقاد جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں نہایت بے دردی سے قتل کرکے ان کی لاش ٹکڑے ٹکڑے کردی گئی تھی۔
سعودی حکومت اٹھارہ روز تک خاموش یا قتل سے انکار کرتی رہی یہاں تک کہ ترکی کی انٹیلی جینس اور سی آئی اے نے اس بات کی تائید کردی کہ جمال خاشقجی کو سعودی ولی عہد بن سلمان کے حکم پر قتل کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی عدلیہ نے دسمبر 2019 کو خاشقجی قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئ ےقتل میں ملوث پانچ افراد کو سزائے موت اور تین افراد کو قید کی سزا سنائی۔
واضح رہے کہ جمال خاشقجی کے دونوں بیٹے سعودی عرب میں ہی مقیم ہیں اور ان پر اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کے لئے سخت دباو تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولیعہد بن سلمان کے حکم پر جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا تھا۔