برسوں قید و بند کی صعبتیں برداشت کرکے واپس وطن پہنچے کے 14 دنوں بعد ہی انتقال کر گئیں۔
اورنگ آباد , 9 فروری : ایک 65 سالہ ہندوستانی خاتون جس نے 18 سالوں تک بغیرکیس جرم کے پاکستان کی جیلوں میں زندگی گزاری اور بالاخررہائی پاکر واپس اپنے مادر وطن ہندوستان( اورنگ آباد-دکن) پہنچنے کے صرف دو ہفتوں بعد ہی اپنے مالک حقیقی سے جاملی۔
کل9 فروری کی سہ پہر جب اس خاتوں کو لحد میں اتارا گیا تو وہاں سب کی انکھیں اشک بارتھیں،اور سب کے چہروں پر یہ سوال تھا کہ آخر ہم کس دور میں جی رہے ہیں جہاں ایک بےقصوراوربھولی بھالی خاتوں کو 18 سالوں تک قیدوبند صعبتیں برداشت کرنی پڑی ہے،وہ بھی اس حالت میں جب اسکا اپنا کوئی نہ ہو اورجس نے کرب تنہائی میں اپنے مادر وطن واپس پہنچنے کی امید و آرزو میں 18 سال گزرا دیے ہوں۔
ابھی 14 دن پہلے ہی 26 جنوری 2021 کو جب آورنگ آباد کے ریلوے اسٹیشن پر اس کا استقبال کرتے ہوئے اورنگ آباد شہر کے سٹی چوک پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر نے گلدستہ دے کران کا استقبال کیا تو اس خاتون نے خوشی سے سرشار لہجےمیں شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا ” میں اس بات کا لفظوں میں اظہار نہیں کر سکتی کہ مجھے اپنے مادر وطن ہندوستان پہنچنے کہ کتنی خوشی محسوس ہو رہی ہے”
26 جنوری کو ہندوستان واپسی پر خوشی منانے والی خاتون حسینہ بیگم کا کل 9 فروری کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی۔ انھوں نے بمشکل 14 دن ہی آزادی سے لطف اندوز ہونے کے بعد آخری سانس لی۔
واپسی پر انھوں نے نے اپنی تکلیفیں بیان کیں اور بتایا تھا کہ ان کا قصور نہ ہونے کی بنا پر بھی انھوں نے اتنے سالوں تک پاکستانی جیل میں بڑی مشکلوں کا سامنا کیا تھا “میں نے ان تمام سالوں میں زبردست مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ اب مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں جنت میں ہوں۔ میں اپنے ملک واپس آنے کے بعد سکون و اطمنان محسوس کرتی ہوں۔ مجھے غلط طور پر پاکستان میں جیل بھیج دیا گیا تھا”۔