فرخ آباد / لکھنؤ : اترپردیش میں فرخ آباد ضلع کے محمد آباد کوتوالی علاقے میں بیٹی کی سالگرہ پر بلا کر 24 بچوں کو یرغمال بنانے والے بدمعاش کو پولیس نے مار گرایا جبکہ اس کی بیوی کو گاؤں والوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔
یہ اطلاع پولیس سپرنٹنڈنٹ انل کمار مشرا نے جمعہ کو دی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ تقریباً 11 گھنٹوں تک یرغمال بنائے گئے 24 بچوں کودیر رات بحفاظت رہا کرا لیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کی اولین ترجیح سبھی یرغمال بچوں کو بحفاظت باہر نکالنا تھا۔ اسی سلسلے میں پولیس نے دیر رات سبھاش کے گھر کا دروازہ توڑ دیا۔
اس پر وہاں موجود بھیڑ نے بدمعاش سبھاش باتھم کو پکڑنا چاہا تو وہ گھر میں بھاگا تبھی پیچھے سے پولیس بھی اندر گھس گئی اور جوابی فائرنگ میں پولیس کی گولی لگنے سے سبھاش ہلاک ہوگیا ۔ اس کے بعد پولیس نے گھر میں بنے تہہ خانے میں یرغمال بنا کر رکھے گئے سبھی بچوں کو بحفاظت باہر نکالا۔
انہوں نے بتایا کہ بچوں کو رہا کرانے کے بعد مشتعل ہجوم نے سبھاش باتھم کی اہلیہ روبی کو پیٹ پیٹ کر نیم مردہ کردیا۔ سنگین حالت میں اسے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کی بھی موت ہو گئی۔
بچوں کو یرغمال بنائے جانے کے واقعہ کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ میں افسران کی میٹنگ بلائی اور بچوں کو بحفاظت رہا کرانے کی ہدایات دی تھیں۔ وزیر اعلی نے اس واقعہ کو آپریشن معصوم کا نام دیا ہے۔
Also read