پیاز اور لہسن ایسی سبزیاں ہیں جن کا استعمال ہر گھر میں ہوتا ہے اور انہیں صحت کے لیے فائدہ مند بھی مانا جاتا ہے اور اب دریافت کیا گیا کہ یہ خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ کم کرنے میں ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
بفالو یونیورسٹی اور پیورٹو ریکو یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں پہلی بار آبادی میں ان دونوں سبزیوں کے استعمال اور بریسٹ کینسر کے خطرے پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
محققین نے دریافت کیا کہ جو خواتین لہسن اور ادرک کا استعمال کرتی ہیں، ان میں بریسٹ کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیق کے نتائج سے ماضی کے ان سائنسی شواہد کو تقویت ملتی ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ ان دونوں سبزیوں کا استعمال کینسر کے خلاف تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں پیورٹو ریکو کی خواتین کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا جو پیاز اور لہسن کا بہت زیادہ استعمال کرتی ہیں جس کو وہ ایک چٹنی Sofrito کی شکل میں کھاتی ہیں جبکہ ان کا استعمال پکوانوں میں عام کیا جاتا ہے۔
محققین کے مطابق پیورٹو ریکو میں بریسٹ کینسر کی شرح براعظم امریکا میں سب سے کم ہے اور اسی لیے یہاں کی آبادی تحقیق کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان دونوں پر اس لیے توجہ مرکوز کی گئی کیونکہ یہ فلیونوئڈز اور آرگنو سلفر کمپاﺅنڈ سے لیس ہوتی ہیں اور یہ کمپاﺅنڈز یا مرکبات اانسانوں میں انسداد کینسر جیسا کام کرتے ہیں جو کہ جانوروں پر ہونے والی تجرباتی تحقیق میں دیکھا گیا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان دونوں کے امتزاج سے ملنے والی چٹنی کا روزانہ کچھ مقدار میں استعمال بریسٹ کینسر کا خطرہ 67 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔
اگرچہ یہ تحقیق تجزیاتی تھی اور اس میں ان دونوں کے اس فائدے کے پیچھے موجود میکنزم کی وضاحت نہیں کی گئی مگر محققین کے خیال میں فلیونوئڈز اور آرگن سلفر کمپاﺅنڈز ہی بنیادی وجہ ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل نیوٹریشن اینڈ کینسر میں شائع ہوئے۔
خیال رہے کہ خواتین میں ہلاکتوں کی دوسری سب سے بڑی وجہ چھاتی کا سرطان ہی ہے کیونکہ ہر 9 میں سے ایک خاتون میں اس جان لیوا مرض کا خطرہ ہوتا ہے۔
غیرمصدقہ اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر 8 ویں خاتون کسی نہ کسی طرح بریسٹ کینسر میں مبتلا ہے، جب کہ سالانہ 40 ہزار خواتین اس مرض کے باعث ہلاک ہوجاتی ہیں۔
Also read