یوپی میں 4 ہزار مدارس کے لیے بیرون ممالک سے فنڈنگ کا دعویٰ
لکھنو:22مئی :یوپی کے 4 ہزار مدارس کو غیر ملکی فنڈنگ مل رہی ہے۔ نومبر 2022 میں کیے گئے سروے میں 8441 مدارس بغیر منظوری کے چلتے ہوئے ملے۔ اب اقلیتی محکمہ امتحانات ختم ہونے کے بعد کارروائی کی تیاری کر رہا ہے۔ دراصل 12 نکات پر کیے گئے سروے میں زیادہ تر مدارس چلانے والوں نے زکوٰۃ (عطیہ) کو آمدنی کا ذریعہ بتایا تھا۔ ابتدائی جانچ میں نیپال، بنگلہ دیش اور خلیجی ممالک سے فنڈنگ کا اشارہ دیا گیا ہے۔اس پورے معاملے پر اقلیتی وزیر دھرم پال سنگھ نے کہا،امتحان ختم ہونے کے بعد محکمہ پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کی جائے گی۔ ہم غریب مسلمانوں کو قومی دھارے سے جوڑنا چاہتے ہیں۔ مولوی بننے سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ این سی ای آر ٹی کو پڑھانے کے لئے سلیبس بھی بنے گا۔اب مسلم کا بیٹا بھی آئی اے ایس اور پی سی ایس آفیسر بنے گا۔دراصل 10 ستمبر 2022 سے 15 نومبر 2022 تک یوپی حکومت نے مدارس کا سروے کیا تھا۔ اس وقت کی حد بعد میں 30 نومبر تک بڑھا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں
سروے کے بعد ریاست میں 8441 غیر تسلیم شدہ مدارس کام کرتے پائے گئے۔ اتر پردیش مدرسہ بورڈ نے 2017 سے منظوری دینا بند کر دی ہے۔ سروے کے دوران کئی مدارس کے ذمہ داروں نے افسران کومنظوری نہ ملنے کی وجہ بتائی تھی۔مدرسہ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ تمام دستاویزات دینے کے بعد بھی منظوری نہیں ملی ہے۔ ایسے میں وہ دینی تعلیم دینے کے لیے ایک مدرسہ چلا رہے ہیں۔ حکومت کے مطابق اس وقت ریاست میں 15 ہزار 613 تسلیم شدہ مدارس ہیں۔
(پی این ایس)