منی پور میں پھر تشدد، حالات کشیدہ، کرفیو نافذ

0
605

کئی مقامات پر آتشزدگی،علاقے میںخوف و دہشت ، 2 شرپسند گرفتار،فوج اور آسام رائفلز کے جوان تعینات

امپھال : تشدد سے بے حال نظر آ رہے منی پور کی راجدھانی امپھال میں ایک مرتبہ پھر تشدد بھڑکنے کی خبر ہے ۔ موصولہ معلومات کے مطابق امپھال میں کئی جگہوں پر آگ زنی کی خبروں کے بعد کرفیو پھر سے لگا دیا گیا ہےاور انٹرنیٹ پر بھی 26 مئی تک پابندی لگا دی گئی ہے۔ لا اینڈ آرڈر برقرار رکھنے کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے ۔موصولہ معلومات کے مطابق امپھال کے نیو چیکان علاقہ میں واقع ایک مقامی بازار میں جگہ کو لے کر میتئی اور کوکی کمیونٹی کے درمیان مار پیٹ ہوگئی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دو برادریوں کے درمیان جھڑپ کی شکل اختیار کرلی ۔ اس کے بعد کئی جہگوں پر آگ زنی کے واقعات پیش آئے ہیں ۔ حالانکہ فی الحال اس تشدد میں کسی کے مرنے کی خبر نہیں ہے ۔

پیر کے روز نامعلوم افراد نے امپھال میں 4 گھروں کو نذرِ آتش کر دیا جس سے عوام میں خوف و دہشت پھیل گئی ہے۔ فوج، آسام رائفلز اور منی پور پولیس کے جوانوں کو تشدد زدہ علاقے مین تعینات کر دیا گیا ہے، لیکن علاقے میں کشیدگی والے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے امپھال میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔میڈیا ذرائع کے مطابق ایک سابق رکن اسمبلی اور ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے، حالانکہ کسی نے بھی اب تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیو چیکون، امپھال مشرق میں آج صبح ایک خاص طبقہ کے دکانداروں کو دکان بند کرنے کے لیے کہا گیا۔ اس کے بعد نیو چیکون میں نامعلوم شرپسندوں نے چار گھروں کو آگ کے حوالے کر دیا۔ مقامی افراد خوف میں مبتلا نظر آ رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پر ایک مسلح بدمعاش نے پہلے نیو چیکون علاقہ کی کچھ دکانوں کے مالکان کو دکانیں بند کرنے کی دھمکی دی۔ اس کے بعد آسام رائفلز اور منی پور پولیس کے ساتھ زبردست بھیڑ جمع ہو گئی۔

خیال رہے کہ منی پور میں تقریبا تین ہفتے پہلے بھی میئتی اور کوکی برادریوں کے درمیان تشدد بھڑک گئی تھی۔ تب افواہوں اور غلط معلومات کے پھیلاو کو روکنے کیلئے انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی تھیں ۔ حالانکہ اس وجہ سے ریاست کے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ وہ نہ تو آن لائن ذرائع سے پیسے بھیج پارہے تھے اور نہ ہی دیگر ضروری ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کرپارہے تھے ۔

تشدد شروع ہونے کے بعد سے میئتی اور کوکی کمیونٹیز کے درمیان ہوئی جھڑپ میں 70 سے زیادہ لوگوں کی جانیں تلف ہوگئی تھیں ۔ وہیں ریاست میں ضروری اشیا کو لانے والے ٹرکوں کی خاص سیکورٹی بندوبست کے درمیان آمدروفت جارہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ شمال مشرقی ریاست میں ضروری اشیا کی کوئی کمی نہ ہو ۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here