سبھی چینلوں کے ایگزٹ پول میں وہی نتیجے کم و بیش پیش کئے ہیں جو دو دن پہلے بی جے پی صدر نے اپنی پریس کانفرنس میں کہے تھے۔ جب انہوں نے کہاتھا تو کسی نے شاید اسے سنجیدگی سے نہ لیا ہویا ان کا بڑبولا پن سمجھا ہو۔ لیکن آج آئے تمام چینلوں کے ایگزٹ پول نے ثابت کردیا کہ جو بی جے پی صدر سوچتے ہیں یا جو سورس ان کی انفارمیشن کا ہے وہی سورس ان سارے میڈیا چینلوں کا بھی ہے۔ یہ جو نتیجے ایگزٹ پول کے ذریعہ دکھائے جارہے ہیں یہ بہتوں کی نظر میں غیر متوقع ہیں۔ لیکن اگر یہی نتیجے واقعی ۲۳؍ تاریخ کو بھی آئے تو کوئی بھی ای وی ایم پر سوال نہیں اٹھا پائے گا۔ کیونکہ جیسے کوئی سوال کرے گا تو فوراً یہ جواب دیا جائے گا کہ یہ نتیجے تو چار دن پہلے ہی تمام چینلوں نے اپنے ایگزٹ پول کے ذریعہ پہلے ہی بتادیئے تھے۔ اس لئے بہت سے دانشور ابھی سے یہ سوال کرنے لگے ہیں کہ یہ ایگزٹ پول کے نتیجے جان بوجھ کر تو نہیں لائے گئے ہیں جس سے ۲۳؍ تاریخ کو کوئی بھی ای وی ایم پر کوئی سوال نہ اٹھا سکے۔
ای وی ایم پر سوال نہ اٹھےکہیں یہ اس کی تیاری تو نہیں؟
Also read