غزل

1
8247

یہ تخلیق اودھ نامہ کمپٹیشن میں شامل کی گئی ہے۔اپلوڈ ہونے کی تاریخ سے 20 دن کے اندر جس تخلیق کوسب سے زیادہ لائکس ملیں گے اسے بطور انعام 500 روپئے دئے جائیں گے۔ 100 لائکس سے کم موصول ہونے والی تخلیق کو مقابلہ سے باہر سمجھا جائے گا۔ دیگر تفصیلات کے لئے مندرجہ ذیل نمبر پر رابطہ کریں
موسی رضا (9807694588)

محمد تنویر ویرؔ

ایک مدت سے تیرے شہر میں آنا چھوڑا
تجھ سے جو واسطہ تھا ہم نے پرانا توڑا
ہم تو ہیں سر پھرے بدنام نہ ہو جائیں کہیں
تیری گلیوں میں یہی سوچ کے جانا چھوڑا
جس کو بھی دیتے ہیں وہ توڑ کے رکھ دیتی ہیں
ان حسیناؤں سے اب دل کا لگانا چھوڑا
جس کی خوشیوں کے لئے سربھی کٹا سکتے تھے
اب اسی شخص نے آنکھوں کو ملانا چھوڑا
جان تک دیتے تھے ہم ان کی اداؤں پہ کبھی
ویرؔ ہم نے وہ محبت کا زمانہ چھوڑا

جامعہ دارالہدی اسلامیہ ،کیرالا

Also read

1 COMMENT

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here