حکومتِ فلسطین نے عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ فلسطینی حکومت اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کرے گی، اس سلسلے میں جنگی جرائم کی عالمی عدالت آئی سی سی سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جنگ بندی کی منظوری کے باوجود اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز (جمعے کو) مسجدِ اقصیٰ سے ملحقہ صحن میں دوبارہ کارروائی کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق مسجدِ اقصیٰ میں ہزاروں نمازی جمعے کی نماز کے بعد جنگ بندی پر خوشی منا رہے تھے کہ اسرائیلی اہلکاروں نے فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیاں فائر کیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اہلکاروں نے صحافیوں پر بھی تشدد کیا ہے، اسرائیلی فورسز کی کارروائی کے باعث بھگدڑ مچ گئی۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کے بعد حماس نے جیت کا اعلان کیا تھا، جس پر غزہ میں جشن منایا گیا۔
11 دن حملے اور خونریزی کے بعد اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی ہوئی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں 232 فلسطینی شہید اور 1900 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ حماس کے حملوں میں 12 اسرائیلی بھی مارے گئے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکی دباؤ پر جنگ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی قیادت کی ذمےداری ہے جنگ کے بنیادی اسباب پر غور کے لیے بات چیت کریں۔