واشنگٹن، 8اپریل: سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کی روکی گئی امداد کو نئی امریکی انتظامیہ اسے بحال کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
سابق صدر نے فلسطین کی 235 ملین ڈالر امداد روک دی تھی۔ امریکہ کی جانب سے دی جانے والی اس امداد میں سے دو تہائی حصہ اقوام متحدہ کے ادارے برائے فلسطینی مہاجرین(یواین ڈبلیو اے) کو جاتا تھا جو کہ 2018 میں 360 ملین ڈالر کی امریکی امداد رک جانے کی وجہ سے مالی بحران کا شکار ہے۔
Biden restores US aid to Palestinian refugee agency https://t.co/lzntwftaMY via @ElizHagedorn
— Al-Monitor (@AlMonitor) April 7, 2021
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والی اس پریس ریلیز کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ طویل مدت سے تعطل کے شکار امن معاہدے کو بحال کر کے فلسطینیوں کے ساتھ اعتماد کی فضا قائم کرنا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی رہنماؤں کی جانب سے سابق صدر پراسرائیل کی طرف جھکاؤرکھنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے، اور اسی وجہ سے انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ سال پیش کئےگئے امن معاہدے کو مسترد کر دیا تھا، کیوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی کنارے اور وادی یمن میں یہودی آباد کاری پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا غیر منقسم دارلخلافہ قرار دیا تھا۔
اسے بھی پڑھیں