رسولؐ کے ماننے والے پر ظلم کے خلاف احتجا کرنافرض ہے: سعید مخاشن

0
192
प्ले स्टोर से डाउनलोड करे
 AVADHNAMA NEWS APPjoin us-9918956492—————–
अवधनामा के साथ आप भी रहे अपडेट हमे लाइक करे फेसबुक पर और फॉलो करे ट्विटर पर साथ ही हमारे वीडियो के लिए यूट्यूब पर हमारा चैनल avadhnama सब्स्क्राइब करना न भूले अपना सुझाव हमे नीचे कमेंट बॉक्स में दे सकते है|

 

لکھنؤ: 3دسمبر ۔علی گنج کے محلہ تاتار پور واقع مسجد میں عید میلاد النبی کے موقع پر محفل کا اہتمام کیا گیا ۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے تشریف لائے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ عربی کے اسسٹنٹ پروفیسر سعید مخاشن نے تقریر کی ۔ اس تقریر میں انہوں نے قرآن کی آیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ رسولؐاللہ کو خدا نے پورے عالم کے لئے رحمت بنا کے نازل کیا ۔انہوں نے کہا کہ چونکہ قبل ولادت رسول، عرب میں لڑکیوں کو زندہ دفن کر دیا جاتا تھا ۔ اس وقت کے لوگ کتنے ہی سنگ دل کیوں نہ ہوں لیکن ایک ماں کا دل اس صدمہ کو برداشت نہیں کر پاتا تھا اور اس ناحق خون پر اس کی آنکھوں سے آنسورواں ہوجاتے۔ چونکہ خدا نے آپ کو پورے عالم کے لئے رحمت قرار دیا لہٰذا جس سال آپؐ کی پیدا ئش ہوئی اس سال کسی کا ناحق خون تو در کنار ایک ماں کی آنکھ سے آنسو نہ نکلے اس لئے مرضی پروردگار سے اس پورے برس صرف لڑکے پیدا ہوئے۔ انہوں نے رسولؐ کے اخلاق کو بیان کیا اور سامعین کو اپنے کردار و اخلاق کے بہتر بنانے کی طرف رغبت دلائی۔ رسول نے پوری زندگی کس طرح گزاری اس کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اللہ کے رسول نے کبھی ظلم کا ساتھ نہیں دیا بلکہ ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی وہ چاہے ان کے قبیلہ پر ہو رہا ہو یا کسی دوسری قوم و قبیلہ پر لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ ہم ظلم کے خلاف ہمیشہ آواز احتجاج بلند کریں وہ ظلم چاہے کہیں بھی ہو ہندوستان میں ہو یا کسی اور ملک میں۔ مسلمان پر ہو یا کسی اور مذہب کے افراد پر۔ دوسرے مہمان کی حیثیت سے آئے مولانا عرفان نے بھی بصیرت افروز تقریر کی۔ اس محفل کا آغازقاری تنویر احمد (مسجد کے امام)کے ذریعہ تلاوت کلام سے ہوا۔ پھرمحمد عادل، شجاع اور کبیر نے نعت خوانی کی۔اس مبارک موقع پر ناظرہ قرآن مکمل کرنے والے بچوں ، عبداللہ ، تقی، اذھان، عادل ، معاذ ، افضل، فردین، دانش، یوسف، انس، عارفہ اور زینب کو قرآن پاک اور جانماز بطور ہدیہ دیا گیا۔ آخر میں مسجد کے امام مولانا تنویر احمد نے مہمانوں اور حاضرین محفل کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ہر سال اپنی کسی ایک برائی کو ترک کرنے کا عہد کر لیں تو انشاء اللہ ہمارے اندر سے برائی کا خاتمہ ہو جائے گااس سے بہر حال ہم معصوم نہیں بن سکتے لیکن اللہ کی بارگاہ میں شفاعت رسولؐ کے مستحق ضرور بن سکتے ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here