سری نگر، 6 اپریل (یو این آئی) شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے کیرن سیکٹر میں گذشتہ روز جنگجوئوں کے ساتھ تصادم میں زخمی ہونے والے تین فوجی اہلکار بھی دم توڑ گئے ہیں جس کے ساتھ مہلوک فوجیوں کی تعداد بڑھ کر 8 ہوگئی ہے۔ مہلوکین میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) بھی شامل ہے۔ کئی دنوں کے تلاشی آپریشن کے بعد ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کو چھڑنے والے اس تصادم میں اتوار کو پانچ جنگجو مارے گئے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اتوار کو ایک فوجی کی تصادم کے مقام پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ ایک جے سی او سمیت سات فوجیوں کو شدید زخمی حالت میں فوجی ہسپتال لایا گیا جہاں اتوار کو چار اور پیر کو مزید تین فوجی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ بیٹھے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق حال میں سرحد پار سے دراندازی کرنے والے جنگجوئوں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان ہفتہ کی رات دیر گئے تصادم شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں اتوار کو پانچ جنگجو اور پانچ فوجی اہلکار ہلاک جبکہ دیگر تین فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جنگجوئوں کے ایک گروپ نے گذشتہ ہفتے کیرن سیکٹر میں سرحد کے اس پار داخل ہونے میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم فوج نے ان کی نقل وحرکت دیکھنے کے بعد وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا: ‘اتوار کی رات دیر گئے طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں پانچ دہشت گرد مارے گئے۔ ہمارے بھی آٹھ جوان زخمی ہوئے جن میں سے پانچ جوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے’۔
ایک رپورٹ میں دفاعی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کپوارہ آپریشن میں فوج کے 4 پیرا کمانڈوز، 41 اور 57 آر آر، 8 جے اے ٹی، 160 ٹریٹوریل آرمی اور کپوارہ پولیس کے ایس او جی نے حصہ لیا۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق کیرن سیکٹر کے متعدد علاقوں میں تلاشی آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔