کوالالمپور، 24 فروری (یواین آئی) ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے آج اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا ہے وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) نے بیان جاری کرکے کہا، “مهاتیر محمد نے آج اپنا استعفی ملیشیا کے بادشاہ کو بھیج دیا ہے۔” وزیر اعظم کے استعفی کے اعلان سے ملائیشیا میں سیاسی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ مسٹر محمد کے خلاف سیاسی سازش کی جا رہی ہے کیونکہ اپوزیشن سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے اتوار کو ملاقات کی تھی۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم آفس کے مطابق مسٹر محمد نے مقامی وقت کے مطابق دن ایک بجے اپنا استعفیٰ شاہی محل میں جمع کر وایا تھا۔
مہاتیر محمد اور انور ابراہیم نے مئی 2018 کے انتخابات میں اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑا اور ملک میں 60 سال سے برسرار اقتدار جماعت کا خاتمہ کردیا تاہم مہاتیر محمد اور انور ابراہیم کے درمیان کشیدگی میں گزشتہ ماہ بڑھی جب ملائیشین وزیراعظم نے طے شدہ وقت میں اختیارات انور ابراہیم کو سونپنے سے انکار کردیا۔
یاد رہے کہ 94 سالہ مہاتیر محمد اور ان کی اتحادی جماعت نے مئی 2018 میں حریف جماعت بریسن نیشنل (بی این) اور اس کے اتحادیوں کے 60 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ کر کے پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل کی تھی۔
مسٹر محمد مئی 2018 میں ‘پكاٹن ہراپن’ یا ‘الائنس آف ہوپ’ اتحاد کے جیتنے کے بعد ملائیشیا کے وزیر اعظم بنے تھے۔ وہ پارتي پری بومی بیرساتو ملیشیا (پي پي بي ایم ) پارٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ یہ ‘پكاٹن ہراپن’ اتحاد کے چار اہم جماعتوں میں سے ایک ہے۔
مسٹر محمد کے استعفی کے اعلان سے کچھ ہی پہلے پی پی بی ایم کے صدر محی الدین یاسین نے ‘پكاٹن ہراپن’ اتحاد سے نکلنے کا اعلان کیا تھا۔یہ فیصلہ پارٹی کے سپریم کونسل کی 23 فروری کی میٹنگ کے بعد کیا گیا ہے۔