Sunday, April 28, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldکیفی اعظمی کی صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پرایک غزل

کیفی اعظمی کی صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پرایک غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

سلمہ حجاب

چھیڑا تھا ساز دل کا تو آنسو نکل پڑے
جیسے زمیں کے سینے سے چشمے ابل پڑے
مانا کہ منزلوں کے نشاں دور تک نہ تھے
راہوں کا حسن دیکھ کے راہی تو چل پڑے
جب تم بھٹک رہے ہو غم روزگار میں
تو کیسے چین آےُ ہمیں کیسےکل پڑے
ہم کو نباہ کرنا پڑا مصلحت کے ساتھ
جس رخ پہ یہ ہوا تھی اسی رخ پہ چل پڑے
وہ بھی ہو انتظار کی لذت سے ہمکنار
مجھ پہ جو آج بیتی وہی اس پہ کل پڑے
اب خود بنا رہی ہے وہ آنچل کو بادباں
مجھکو ڈبو کے ہاتھ ہواؤں کے شل پڑے
بھٹکے بہت الجھ کے نشیب وفراز میں
انکی جبیں پہ جیسے ہی دو چار بل پڑے

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular