Wednesday, May 8, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldکانگریس کا اتحاد سے باہر رہنا بی ایس پی اور ایس پی...

کانگریس کا اتحاد سے باہر رہنا بی ایس پی اور ایس پی کی کامیابی کی ضمانت

دودھ کا جلا چھاچھ بھی پھونک کر پیتا ہے

شاید کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ماہر سیاسیات ’اودھ نامہ‘ سنجیدگی سے پڑھنے لگے ہیں شاید اسی لئے کانگریس اس عظیم اتحاد سے باہر ہے۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے سراج مہدی صاحب کے یہاں راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، راجیو شکلا اور پرمود تیواری جیسے سینئر لیڈران موجود تھے، اور چاپلوس کانگریسی ان کو کھلی آنکھوں سے خواب دکھا رہے تھے کہ27 سال بعد آپ اترپردیش میں حکومت میں شامل ہونے جارہے ہیں کیونکہ ان کی گفتگو اس پر منحصر تھی کہ آپ یقینی طور پر اپنی 100 سیٹیں تو جیت ہی جائیں گے۔ میں بھی وہاں موجود تھا اور دیکھ رہا تھا کہ سیاست میں منصب پر فائز لوگ جھوٹ، مکاری اور چاپلوسی سے کتنا بے خبر ہوتے ہیں یا پھر یہی انہیں بھاتی ہے یہ تو اللہ بہترجانے؟ اسی موقع پر سراج مہدی صاحب نے مجھ سے بھی کہا کہ آپ صحافی ہیں آپ بھی تو کچھ کہئے، میں ان کے درمیان اُن جیسی گفتگو کیونکر کرپاتا ہاں صحافی ہونے کی بناء پر ایک سوال اپنے ذہنی آزمائش کیلئے پوچھ لیا کہ حضور یہ بتائیں کہ جن سیٹوں پر آپ الیکشن لڑرہے ہیں اُن پر برسراقتدار پارٹی کے اُمیدوار گذشتہ پانچ برسوں سے تیاری کررہے تھے ایسے میں اگر آپ وہاں جیت جاتے ہیں تو اُن کا کیریئر ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گا، کیا وہ آپ کے اُمیدوار کو جیتنے دیں گے؟ اور اترپردیش میں کانگریس کا تقریباً صفایا ہونے کے باوجود ابھی بھی 7-6 فیصدی روایتی ووٹ ہیں جو صرف آپ کو ہی ملتے ہیں ایسے میں آپ جن سیٹوں پر الیکشن نہیں لڑرہے ہیں وہاں آپ اپنا یہ روایتی ووٹ بی جے پی کو ٹرانسفر نہیں کررہے ہیں؟ سبھی کانگریسی لیڈروں نے اسے سنا لیکن ہونٹ سل لئے اس کا کوئی جواب نہیں دیا کیونکہ اس وقت تک شاید بہت دیر ہوچکی تھی، ان کی خاموشی نے ہماری یقین دہانی کرادی اور ہم نے اسی وقت ایک مقالہ لکھا ’’PK آیا، پی کے چلا گیا‘‘ اُسے شاید اچھے سے کانگریسیوں اور سماج وادیوں نے پڑھا اور پڑھا ہی نہیں بلکہ اس پر آج عمل بھی کیا۔
بہن مایاوتی کا اکھلیش یادو کے ساتھ اتحاد کا اعلان اور کانگریس کو اپنے سے الگ رکھنا ہی اس اتحاد کی کامیابی کا اصل راز ہے اور اس اتحاد سے بی جے پی کی یقینی طور سے پریشانی بڑھ جائے گی، کیونکہ کانگریس اب سبھی 80 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی جس سے وہ سات فیصدی کانگریسی روایتی ووٹ بی جے پی میں نہیں جائے گا جس کا سیدھا فائدہ اس اتحاد کو ہوگا اور ویسے بھی اگر کانگریس بھی اس اتحاد کا حصہ ہوتی تو زیادہ سے زیادہ اس کو چھوڑی گئی دو سیٹوں کے علاوہ دس بارہ سیٹیں ہی اور ملتیں اور باقی 65 سیٹوں پر اس کا ووٹ نہ بی ایس پی میں جاتا نہ سپا میں بلکہ اس کا فائدہ سیدھے بی جے پی کو ہوتا، اس کی تصدیق آج بہن مایاوتی جی نے بھی کی۔
اب دیکھنا ہے کہ مرکزی پارٹی ہونے کی وجہ سے کانگریس اس کا فائدہ کیسے اٹھاتی ہے، یاد رہے کہ اگر کانگریس اور تمام صوبوں میںکچھ اچھا کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہےتوبی ایس پی سماج وادی پارٹی اتحاد جتنا کامیاب ہوگا اس کا فائدہ سیدھے طور پر کانگریس کو ہی ہوگا ۔
٭٭٭۔

9415018288

٭٭٭

Previous article
Next article
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular