Tuesday, May 7, 2024
spot_img

نائف

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

 

محمد قمر سلیم

مسز روڈرِکس نفسیات کی پروفیسر تھیں۔ ۹۰ سال کی عمر میں بھی چاق وچوبند ، ہشاش بشاش۔چہرے پر جھریوں کا نام و نشان نہیں تھا۔ اس عمر میں بھی دن بھر کسی نہ کسی کام میں مشغول رہتی تھیں۔ ایک بہت عالی شان پشتینی کوٹھی میں رہتی تھیں جو بہت بڑے عریضے پر پھیلی ہوئی تھی۔ لان کو پار کرکے پورٹیکو آتا تھا ۔ پھر بہت بڑا ڈرائنگ روم ، ڈرائنگ روم سے ملا ہو ا ان کا اسٹدی روم جسے دوسرے لوگ ان کی کلینک کہتے تھے۔ اس کے بعد بہت سے کمرے جن میں ان کے خاندان کے بہت سے لوگ رہتے تھے۔ ایک بیٹا تھا۔ ایک پوتا اور ایک پر پوتا تھا۔صبح اٹھتے ہی کوٹھی کی لان میں، جہاں ایک چھوٹا سا باغ بھی تھا، آدھا پون گھنٹا ٹہلتیں پھر ناشتہ کرکے نیوز پیپر پڑھتیں ، دن بھر کا شیڈول تیار رہتا تھا۔ شام میں چھ سے سات کے درمیان اپنے خاندان کے ساتھ بیٹھ کر خوب ہنستی بولتی تھیں۔ سات بجے سے آٹھ بجے تک اپنے اسٹدی روم میں بیٹھتیں اور متعدد مریضوں کو دیکھتی تھیں۔ پڑھنے لکھنے سے فرصت ملتی تھی تو اپنے کچن میں گھس جاتی تھیں اور کسی بھی نئے پکوان پر قسمت آزماتی تھیں ۔ اس کے علاوہ جاسوسی ناول نگاراگاتھا کرسٹی کے ناول پڑھتی تھیں۔ اس عمر میں بھی ان کے معمولات میں کسی طرح کا فرق نہیں آیا تھا سوائے اس کے کہ کچھ مہینوں سے کار چلانا چھوڑ دیا تھا۔ تقریباّ ۴۵ سال تک درس و تدریس سے جڑی رہیں۔نفسیات پر درجنوں کتابیں لکھ چکی تھیں۔ کسی بھی نفسیاتی مسلئے کا حل منٹوں میں فراہم کر دیتی تھیں لیکن اگر کسی نفسیاتی مسئلے پر لوگوں سے بحث ہو جاتی یا کسی نفسیاتی پہلو پر الجھ جاتیں تو پھر سارے معمولات خراب ہو جاتے تھے ۔ کسی نفسیاتی مسئلے یا پہلو میں اتنا کھو جاتی تھیں کہ اس سے باہر نکلنے کے لیے انھیں جھنجھوڑنا پڑتا تھا۔تب وہ اچانک چوک جاتی تھیں ایسا معلوم ہوتا جیسے کسی نے انھیں نیند سے جگا دیا۔ ریٹائر مینٹ کے بعد مشغولیت اور بھی بڑھ گئی تھی۔سیمینار، کانفریس، سمپوزیم،مختلف دوسری تقاریب میں کبھی مہمان خصوصی، کلیدی خطبہ ،صدارت، گیسٹ لیکچر وغیرہ۔ پورے ملک میں کھومنا پھرنا اور لوگوں کو مستفید کرنا۔
آج وہ گھر پر ہی تھیں ۔ کھانے سے فارغ ہوکر اپنے اسٹڈی روم میں آگئیں ۔اسٹڈی روم میں ایک بیڈ پڑا ہوا تھا۔ ایک آرام کرسی اور ایک ٹیبل۔اس کے علاوہ دو چار کرسیاں۔الماری میں ایک طرف ڈھیروں نفسیات کی کتابیں ۔ ایک بک شیلف میں ان کی خود کی لکھی ہوئی کتابیں۔ایک میں اگاتھا کرسٹی کے ناول۔ابھی وہ آرام کرسی پر بیٹھنے جا ہی رہی تھیں کہ ان کا پر پوتا رونالڈو دوڑتا ہوا آیا اس کے پیچھے اس کی ماں ایرن چلّاتی ہوئی آئی ، ’’ دیکھو دادی یہ نائف نہیں دے رہا ہے۔ اس کے کہیں لگ جائے گا۔‘‘
رونالڈو بولا، ’’ گرینڈ مامجھے بتاؤ نا نائف سے ہم کیا کرتے ہیں۔‘‘
وہ ہنسی اور ایرن سے کہا، ’’ ایرن تم رکو، رونالڈو بیٹا ہم آپ کو ضرور بتائیں گے نائف سے ہم کیا کرتے ہیں ۔ پہلے آپ ہمیں نائف دیجیے۔‘‘
رونالڈو نے انھیں نائف دے دیا۔ اور وہیں بیڈ پر بیٹھ گیا۔مسز روڈرکس نے بتانا شروع کیا۔ ’’ دیکھو رونالڈو ! نائف سے ہم سبزی کاٹتے ہیں۔ فروٹ کاٹتے ہیں۔اور بھی بہت سے کام کرتے ہیں۔ نائف بہت۔۔۔‘‘
اتنے میں رونالڈو یہ کہتے ہوئے اٹھ گیا گرینڈ ما ڈیڈ آگئے ہیں میں ابھی ان سے مل کر آتا ہوں۔ وہ مسکرائیں اور اثبات میں سر ہلا دیا۔رونالڈو کے جانے کے بعد انھوں نے نائف ایرن کو دے دیا۔ اور خود شیلف میں سے اگاتھا کرسٹی کا ناول ’’ دی مرڈر آف روجر آکرویڈ ‘‘ ” The Murder of Roger Ackroyd” پڑھنے بیٹھ گئیں۔ تقریباّ آدھا گھنٹے بعد رونالڈو دوڑتا ہو ا آیا اور بولا ، ’’گرینڈ ما بتاؤ نا نائف کے بارے میں۔‘‘
بڑی بے دلی سے انھوں نے ناول ٹیبل پر رکھا اور ایرن سے نائف منگوایا۔پھر رونالڈو کو نائف کے بارے بتانے لگیں، ’’ ہاں تو یہ بہت خطرناک ہوتا ہے اس سے مرڈر بھی ہو جاتا ہے ۔ہاں اس سے بچ کے رہنا چاہیے ۔ بہت خطرناک ہوتا ہے نائف۔‘‘
رونالڈو مسز روڈرکس کے انداز بیان پر خوب ہنس رہا تھا۔ اسے بہت مزا آرہا تھا۔ وہ ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہو ئے جا رہا تھا۔ مسز روڈرکس بھی اسے دیکھ کر بہت خوش ہو رہی تھیں وہ بھی اسی انداز میں بولتی رہیں۔ ’’ نائف بہت خراب چیز ہے، بہت خطرناک ہوتا ہے ، اس سے مرڈر بھی ہو سکتا ہے۔ ‘‘
اب وہ بیڈ کے چاروں طرف چکر لگانے لگیں۔رونالڈو کا ہنستے ہنستے برا حال تھا۔ مسز روڈرکس چکر لگاتے لگاتے کہہ رہی تھیں ۔ ’ ’ نائف ، نائف ، نائف۔۔۔۔۔‘‘ اور پھر ایک دلخراش چیخ کمرے میں گونجی۔کھر کے سب لوگ مسز روڈرکس کے کمرے کی طرف دوڑے ان کے وہا ں پہنچتے پہنچتے ایک اور چیخ کمرے میں گونجی۔
پندرہ دن کے بعد رونالڈو کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔ اب وہ اپنے ڈیڈ ، موم اور گھر کے دوسرے افراد کے ساتھ مسز روڈرکس کے مزار پر کینڈل جلانے جا رہا تھا۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر
انجمنِ اسلام اکبر پیر بھائی کالج آف ایجوکیشن
واشی ، نوی ممبئی
موبائل۔09322645061
[email protected]

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular