Tuesday, April 30, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldمنظوم خیالات

منظوم خیالات

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

عرفان عابدی غازیپوری

پرانے دور کے لمحے بہت ہی یاد آتے ہیں
بہت خاموش ہوتے ہیں مگرسب کچھ بتاتے ہیں
پرانے دورکے لمحے بہت ہی یاد آتے ہیں
بھلے تھی سادگی لیکن مزاجوں میں تھا رنگ اترا
ہوئی مہماں نوازی غیر کی جیسے ہو وہ اپنا
تھی رشتوں میں محبت اور الفت کا حسیں لمحہ
بڑے بوڑھوں سے مل جل کر محلہ کی خبر لینا
چھتوں سے چھت ملی سبکی،ابھی بھی یاد آتے ہیں
پرانے دور کے لمحے بہت ہی یاد آتے ہیں
ہماری تربیت قانع کے سانچے میں نکھرتی تھیں
دوپٹا سر پہ رکھ کے لڑکیاں گھر سے نکلتی تھیں
ضعیفی میں پدر کی دوسری ماں بن کے رہتی تھیں
پکڑ کے ہاتھ ماں کے چکیاں بھی پیس لیتی تھیں
کتابیں جب حیا کی پڑھ کے محفل میں سناتے ہیں
پرانے دور کے لمحے بہت ہی یاد آتے ہیں
مراسم،محفلوں میں تھی بزرگوں کی بہت عزت
محلوں سے تھی کوسوں دور سبکی باہمی نفرت
عزاداری میں سمجھی جارہی تھی سوگ کی عظمت
تھی قلت مسجدوں کی پر نمازی کی رہی کثرت
اندھیری راہ میں جگنو کبھی بھی جگمگاتے ہیں
پرانے دور کے لمحے بہت ہی یاد آتے ہیں
بیاہ، شادی کے موقع پر رسم تنہا نبھاتے تھے
کوئی روٹھے اگر گھر میں،سبھی مل کر مناتے تھے
عشاءکے بعد دادا عبرتی قصے سناتے تھے
صبح کو جلد اٹھتے تھے سبھی گھر کو جگاتے تھے
محلے جب بزرگوں سے کبھی کھیلواڑ کرتے ہیں
پرانے دور کے لمحے بہت ہی یاد آتے ہیں
کبھی مہمان آتے تو تخت پر چادریں بچھتی
بھڑکتی آگ میں گندم کی موٹی روٹیاں بنتی
میری ماں ہاتھ کے پنکھے سرہانے بیٹھ کے جھلتی
غریبی تھی مگر خاطر میں غربت کالعدم رہتی
بہت دن بعد گھر میں جب کبھی مہمان آتے ہیں
پرانے دور کے لمحے بہت ہی یاد آتےہیں

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular