9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
فریدہ انجم
میرا یار مجھ سے جدا ہو رہا ہے
بہاروں سے گلشن خفا ہو رہا ہے
مرے دل کی دھڑکن ذرا پاس آئو
وہ پھر آج مجھ پر فدا ہو رہا ہے
ترے شہر میں کب لٹا آشیانہ
یہی آج پھر تذکرہ ہو رہا ہے
نہیں واسط جب کوئی مجھ سے تیرا
تو کیوں ذکر پھر برملا ہو رہا ہے
تری بزم میں آکے بیٹھی ہوں لیکن
شکایت نہ کوئی گلہ ہو رہا ہے
کھِلا ہے بہاروں کے پہلو میں جو گل
وہی آج مجھکو عطا ہو رہا ہے
جو سمجھا نہ انجمؔ مرے حال دل کو
وہی شخص مجھ سے خفا ہو رہا ہے
پٹنہ سیٹی۔۸
رابطہ7739032672