Sunday, April 28, 2024
spot_img

غزل

عارفہ مسعود عنبر

محبتوں کے تمہیں آسماں مبارک ہوں
زمانے بھر کی ہمیں تلحیاں مبارک ہوں
بھٹکتے ہیں ہم زمانے ميں کچھ نہیں ملتا
تمہیں وفا کی حسیں وادیاں مبارک ہوں
یہی بہت ہے ہمیں خار ہی میسّر ہیں
تمہیں گلوں کی ہنسی تتلیاں مبارک ہوں
ہمیں اندھیرے ہی راس آگےء تو کیا غم ہے
تمہیں چمکتی ہوئی بجلیاں مبارک ہوں
میں رنج و غم کے سمندر میں ڈوب جاؤں تو کیا
تمہیں خوشی کے حسیں استاں مبارک ہوں
رواں ہیں انکھوں سے آنسو تو کیا ہوا عنبر
اسے حیات کی گلکاریاں مبارک ہوں

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular