Sunday, April 28, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

 

محمد سالمؔ
مئو آئمہ، الہ آباد۔
موبائل: 8009090747

تصور میں یہ کون آیا ہوا ہے
گھروندا مرے دل کا مہکا ہوا ہے
بنانا ہے محکم پھر اک رشتہ ان سے
تعلق مرا جن سے ٹوٹا ہوا ہے
کوئی سر بریدہ، کوئی خون آلود
یہی کربلا روز برپا ہوا ہے
فریبِ جہاں سے مفر غیر ممکن
کہ ہر سمت دام اس کا پھیلا ہوا ہے
کہاں لے چلوں تجھ کو اے یادِ جاناں
مرا شہر دل اب شکستہ ہوا ہے
ہے بزمِ عدو آج برہم کہ شاید
مرا شورِ نَے کارفرما ہوا ہے
یہ ناداں سمجھتے ہیں محفوظ اس کو
سفینہ کنارے جو ٹھہرا ہوا ہے
نہ ہاتھ آئے کیوں درِّ معنی کہ سالمؔ
تہہِ موجِ افکار اترا ہوا ہے

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular