Sunday, April 28, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

 

پیاسا انجمؔ۔

جمّوں

اُنہیں غم ہے ہمیں کیوں غم نہیں ہے
یہی غم وہ کہیں کیا کم نہیں ہے
اُڑا دے دھجیاں ہر بات کی وہ
ہماری بات میں کیا دم نہیں ہے
اسے ہر حال میں کٹنا پڑے گا
ہمارا سر جو ہوتا خم نہیں ہے
ہمارا لازمی ہے رسوا ہونا
ہمارے حق میں جو ہمدم نہیں ہے
کہاں ر خسار پہ آنسوں ٹکیں گے
گُلوں پر ٹھہرتی شبنم نہیں ہے
خزاں کے بعد آتی ہیں بہاریں
سدا اک سا رہے موسم نہیں ہے
یقیں اُس پر کرے گا کون انجمؔ
جو رہتا وعہدے پہ قائم نہیں ہے
7889872796

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular