Saturday, April 27, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

محمد افضل خاں

یوں تو ہر جنگ میں ہم حد سے گزر جاتے ہیں
لیکن اس عشق کے میدان میں ڈر جاتے ہیں
ہم تو مدت سے سلامت ہیں اسی آتش میں
لوگ نزدیک بھی آتے ہیں تو مر جاتے ہیں
آپ جتنی بھی حفاظت سے انہیں رکھ لیجے
دل کے آئینے بہت جلد بکھر جاتے ہیں
بات وہ چاہے کسی سے بھی کریں، لیکن ہم
ان کا دیدار ہی کرنے کو ٹھہر جاتے ہیں
جس کو تھوڑی بھی اداکاری نہیں آتی ہے
سارے الزام اسی شخص کے سر جاتے ہیں
حشر کے دن تو یہ آنکھوں کو لہو کر دیں گے
زخم یہ ایسے نہیں ہیں کہ جو بھر جاتے ہیں
یہ بہت ہے وہ رہا بات پہ قائم برسوں
ورنہ کتنے تو بس اک پل میں مکر جاتے ہیں
یاد صحرا کی ستاتی ہے بہت گلشن میں
یعنی دیوانے یہ اب لوٹ کے گھر جاتے ہیں
ریسرچ اسکالر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular