Saturday, April 27, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

شاہ رخ ساحل

کسی غریب کا دل ، بھول کر دُکھا نہ سکے
وفا کی راہ میں کوئی بھی آ کے جا نہ سکے
تمام عمر رہے انکے ساتھ ہم تاہم
جگر کا حال کبھی ہم انہیں بتا نہ سکے
وہ میری بات کو تسلیم کیسے کر لیتے
وہ میری بات پہ جب کان تک لگا نہ سکے
یہ کہکے چھوڑ گئے تھے ، میں بھول جاؤنگا
مگر یہ سچ ہے کہ وہ آج تک بھلا نہ سکے
مفارقت میں گزاری ہے زندگی لیکن
مفارقت کا مزہ ہم کبھی اٹھا نہ سکے
کوئی تو روتا ہے آکر ہمارے آنگن میں
مگر وہ کون ہے اسکا پتہ لگا نہ سکے
ہم آنے والی نئی نسل کے لئے ساحل
نئی زمین نیا آسماں بنا نہ سکے
بڑے وہ آئے تھے ہمکو مٹانے اے ساحل
ہمارا نقش قدم بھی مگر مٹا نہ سکے
تلسی پوری

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular