Saturday, May 4, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

ڈاکٹر مینا نقوی

جو ربط کر نہ سکا ماہتاب سے سورج
تو خوشبو مانگ رہا ہے گلاب سے سورج
دکھائی دے گا نہ شب بھر یہ بات سچ ہے مگر
ملے گا صبح کو آکر چناب سے سورج
ورق تھے نور کے تحریر میں اجالا تھا
تھا محوِ گفتگو جیسے کتاب سے سورج
میں اقتباس ہوں ترا ، یہ دھوپ بولی تو
خوشی سے کھل گیا اس کے جواب سے سورج
وہ جلتی ریت تھی جس پر گماں تھا پانی کا
یہ لگ رہا تھا ملا ہے سراب سے سورج
طلوع ہونے سے لے کر غروب ہونے تک
گزر رہا ہے نئے انقلاب سے سورج
افق کی سرمئی رنگت سفید ہے مینا
کہ جیسے جھانک رہا ہے نقاب سے سورج
مراداباد۔۔۔بھارت

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular