Saturday, April 27, 2024
spot_img

سہارے

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

مسرورتمنا

راشدہ نے پورے ٩سال بعد مایکے میں قدم رکھاتھا۔۔۔۔۔ ہر چیز اسے بیگانی سی محسوس ہوی۔۔۔۔۔دونوں بھای اور چاروں بہنیں بھی بدلی بدلی سی لگیں ۔۔۔۔۔۔ چھوٹی بہن کی شادی میں ای تھی راشدہ۔۔ ٩سال پہلے وہ قریبی شہر اپنے سسرال میں رہتی تھی مگر اسکے شوہر اویس کو پتہ نہی کیاہوا۔۔ وہ ممبئی چلا گیا ۔۔۔راشدہ کو اپنے ماںکے کے سہارے چھوڑ کر۔۔۔۔ راشدہ نے دونوں بہنوں کی شادیاں اپنے خرچ پر کیاتھا ۔۔۔ مگر بزنس میں اور بھایوں کی بےایمانی سے برباد ہوکر اویس ممبئی چلے گئے ماں بہن بھای جسے کبھی راشدہ نے سہارا دیا تھا آج مجبور بےبس انکے سہارے پڑی تھی۔۔۔۔ راشدہ نے جب محسوس کیا تو گھبرا کر ممبئی چلی آئی یہاں اسکا شوہر دوسرں کے سہارے تھا اسے واپش جانے کو کہا راشدہ نے صاف انکار کردیا اور ۔۔۔۔۔بچوں کو لیکر ممبئی میں جم گی۔۔۔ پھر چھوٹی بہن اسما کی شادی کا کارڈ ملا راشدہ کادل مچل گیا ۔۔۔۔اویس بھی ساتھ اگئی انہوں نے دل میں ٹھان رکھا تھا کہ سسرال والوں کو نیچا دکھاونگا سب لڑکی یہاں رہتی ہے پھر راشدہ کو ممبئی جانے سے روکا کیوں نہی ۔۔۔ اور پھر اویس اور راشدہ کے بھایوں میں جم کر جھگڑا ہوا اویس نے کہا اب تو بتا یہاں رہیگی اپنے۔۔۔۔بھای بہنوں کے ساتھ ۔۔۔ راشدہ اویس کی چالاکی سمجھ گئی وہ روتی بسورتی ٹرین میں سوار ہوگئی سارے سہارے اسے ٹوٹتے محسوس ہوے۔۔۔۔۔۔ اسکا دل پھر بھی سب کی محبت سے بھرا پڑا تھا۔۔۔وہ رشتوں کو ایسے ٹوٹنے بکھرنے نہی دے سکتی تھی جو کبھی بکھر جاتے ہیں موتیوں کی طرح اور پھر کبھی ان کی خوشبوں مہک اٹھتی ہے گلاب کی سی

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular