Sunday, April 28, 2024
spot_img

سلام

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

ناصر شکیب

 

آساں نہیں بیان اس اعلیٰ صفات کا
منظر ہو جس نگاہ میں کل کائنات کا
نذرِ حضور کرتا رہے جو درودِ پاک
اس پر تو عکس بھی نہ پڑے حادثات کا
کرکے بریدہ سر سے تلاوت حسینؑ نے
ثابت کیا کہ عشق ہے محور حیات کا
روتی رہے گی اب یہ ندامت میں حشر تک
آنکھوں سے جڑ چکا ہے جو رشتہ فرات کا
اٹھو کہ مرگ و زیست کا دریا کرو عبور
ملتا ہے کربلا سے سفینہ نجات کا
فوجِ یزید اور ہٹا دے خیامِ شاہ
یہ تو فقط کمال تھا زینبؑ کی ذات کا
ناصرؔ بہ عشقِ سیدالشہدائے کربلا
عرفاں تجھے نصیب ہوا اپنی ذات کا
٭٭٭
علی گڑھ ,موبائل:9897451682

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular