Thursday, May 9, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldاپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں

اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں

سید کاظم رضا ’شکیل‘

راہل کی راہ میں مصیبتیں کھڑی کررہے اپنے ہی کانگریسی

سنہ 1985 ء میں ایک فلم آئی تھی آخر کیوں اس فلم میں ایک گانا اندیور نے لکھا تھا جس کا سمری تھا دوست کچھ ایسے ہوتے ہیں جن کے رہتے دشمن کی ضرورت نہیں ہوتی ایسے دوست سیاست میں زیادہ ہی نظر آتے ہیں گانے کے بول تھے: ’دشمن نہ کرے دوست نے وہ کام کیا ہے٭ عمر بھر کا غم ہمیں انعام دیا ہے‘ آج کل سلمان خورشید اور منی شنکر ایئر کے بیانات راہل گاندھی کے لئے یہی کام کررہے ہیں۔
راہل گاندھی کو کانگریس کی کمان ملتے ہی پرانے کانگریسی سپہ سالار کانگریسی صدر کے لئے نئی مصیبتیں کھڑی کررہے ہیں۔ جہاں مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی عام لوگوں میں مسلسل بگڑتی شبیہ بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیراعظم نریندر مودی کے لئے 2019 ء کی راہ مشکل ہورہی ہے وہیں عوام بی جے پی کے آپشن کی شکل میں دوسرے مضبوط سہارے کی تلاش کررہی ہے۔ عوام کے سامنے بی جے پی کا مضبوط آپشن بننے کی جدوجہد کررہے کانگریسی صدر راہل گاندھی کی راہ میں اپنے ہی روڑے اٹکانے کا کام کررہے ہیں۔ عوامی منبروں سے پارٹی کی شبیہ دھومل کرنے کے ایک کے بعد ایک کئی لیڈروں کے بیانات سے 2019 ء میں مودی-شاہ کی جوڑی کو ناکام کرنے کی راہل گاندھی کی مہم کو اپنے ہی دھکا دینے میں مصروف ہیں۔
معلوم ہو کہ اترپردیش اسمبلی الیکشن 2017 ء کے وقت سماج وادی پارٹی کے لیڈر ملائم سنگھ یادو نے کارسیوکوں پر گولی چلانے اور پھر اس پر پچھتاوے کا ذکر کر جس طرح ہندو مسلموں کو پارٹی سے دور کرنے کا کام کیا، اسی طرح کا کام کانگریس کے پرانے سپہ سالار 2019 ء سے پہلے کرکے راہل کی محنت پر پانی پھیرنے میں مصروف ہیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈر و سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے جس طرح کا بیان علی گڑھ میں منعقد ایک پروگرام میں دیا اس نے پارٹی کے سامنے مشکل کھڑی کردی ہے۔ یہ غور کرنے لائق ہے کہ یوپی اے حکومت کے وقت اس وقت کی کانگریسی چیئرپرسن سونیا گاندھی کے خاص سپہ سالاروں میں شمار اور مرکزی وزیر رہے خورشید کو اپنی پارٹی کے دامن پر مسلمانوں کے خون کے دھبوں کی یاد اس وقت نہیں آئی۔ خورشید کے قبول نامے کے بعد ؛پارٹی ان کے بیان سے کنارہ کشی کرتی نظر آرہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ یہ ان کا نجی بیان ہے۔ آیئے کچھ عرصے پہلے گجرات الیکشن کے وقت کی بات کریں، اس وقت سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے خاص رہے سابق مرکزی وزیر منی شنکر ایئر کے وزیراعظم نریندر مودی کو ’نیچ‘ کہنے بھر سے ہی کانگریسی صدر نے معطل کردیا۔ وہیں سلمان خورشید کے اتنے بڑے بیان کے باوجود پارٹی کا ان کے بیان کو نجی بیان بتاکر کنارہ کشی کرنا کچھ الگ ہی اشارہ کرتا ہے۔ اتنے بڑے قبول نامے کے بعد کانگریس کا سلمان خورشید پر کوئی کارروائی نہ کرنا دو ہی باتیں نمایاں کرتی ہیں ایک تو سلمان کے اس بیان سے کانگریس کو ہندو ووٹ کی سیاست میں فائدہ ملنے کی اُمید نظر آرہی ہوگی دوسرا یہ کہ کانگریس اس بات کے اشارے دے رہی ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف بیان بازی مسلموں کے خون زیادہ خطرناک ہیں۔ دونوں ہی معاملوں میں پارٹی کے اپنے لوگ ہی کانگریس اور کانگریس صدر راہل گاندھی کی 2019 ء کی راہ میں روڑے اٹکانے میں مصروف ہیں جس نے برسراقتدار کا کام آسان کردیا ہے۔ آخر میں پھر راہل گاندھی کی بڑھتی مقبولیت پر روک لگانے کی کچھ کانگریسیوں کی کوشش ایسی نظر آتی ہے جیسا کہ اس گانے میں ہے: ’اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں‘ ایسے لیڈروں کو چاہئے کہ وہ اپنے پرانے نشیمن کو بچانے کا کام کریں بجلیاں گرانے کا نہیں۔
㨄㨄㨄㨄㨄㨄

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular