9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
]
ذوالفقارخان زلفی ؔ
رات کے ناگ نے جب سر کو اٹھایا ہوگا
تب ہوائوں نے نیا دیپ جلایا ہوگا
جب کبھی پھول سے چہرے اسے بھائے ہوں گے
اس نے خاروں کو بھی سینے سے لگایا ہوگا
زلزلہ کوئی یہاں تو نہیں آیا اب تک
شور پھر کس لئے لوگوں نے مچایا ہوگا
آج سورج میرے جگنو کے مقابل آیا
رنگ پھر اس نے نیا سب کو دکھایا ہوگا
خشبویں اُڑتی ہیں ہر سمت جدھر بھی دیکھو
کون محفل میں تری رات کو آیا ہوگا
داستانیں تو بہت اس کی سنی ہیں میں نے
کیا کسی نے بھی میرا حال سنایا ہوگا
جب کبھی اشک بہے یاد میںزلفیؔ اس کے
اپنی تصویر کا بھی رنگ نمایا ہوگا
زہرہ باغ علی گڑھ (یوپی)
Mob:9058195119