حیدرآباد انکاؤنٹر: ملزمین کے حملہ کے بعد خود کے دفاع میں پولیس نے فائرنگ کی: وی سی سجنار

0
213

تلنگانہ کے سائبرآباد پولیس کمشنر وی سی سجنارنے دیشا واقعہ کے ملزمین کے انکاؤنٹر میں ہلاکت پرردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے خود کے دفاع میں گولی چلائی۔ اُنہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ملازمین پرحملے پرہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم نے گولی چلائی کیونکہ ہمیں زخمی کرتے ہوئے یہ ملزمین پولیس تحویل سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ کمشنر نے بتایا کہ زخمی ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تفصیلات اورمنظرکشی کے لئے پولیس کی ٹیم اسکاؤٹ کے ساتھ کل شب 2 بجے تونڈپلی ٹول پلازا پہنچی۔ ان ملزمین کو چٹان پلی کلورٹ کے علاقہ کولے جایا گیا جہاں مقتولہ ڈاکٹر کی نعش کو جلایا گیا تھا۔ ان سے یہ پوچھا گیا کہ 28 نومبر کی شب کس طرح یہ واردات انجام دی گئی۔

اسی دوران دو ملزمین عارف اور چنا کیشولو نے پولیس کے ہتھیار چھین کرفرار ہونے کی کوشش کی۔ ان ملزمین نے پولیس ٹیم پرسنگباری بھی کی۔ پولیس نے خود کے دفاع کے قدم کے طور پراُن پر فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں یہ ملزمین موقع پرہی ہلاک ہوگئے۔

سائبرآباد پولیس کمشنر وی سی سجنارکابیان سائبر آباد پولیس کمشنروی سی سجنار نے بتایا کہ ایک خاتون ڈاکٹر سے اجتماعی عصمت دری اور قتل کے معاملے کی تحقیقات کے بعد 4 افراد کو گرفتار کیا گیا۔جس کے بعد انہیں 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں دے دیا اور پولیس نے عدالت سے رجوع ہوکر 7 دنوں کی پولیس تحویل حاصل کی تھی ۔

پولیس کمشنر کا کہناہے کہ پولیس مزید ثبوت حاصل کرنا چاہتی تھی ۔ لیکن اس دوران ملزمین نے پولیس پارٹی پرحملہ کردیا۔کمشنر وی سی سجنارکاکہناہے کہ اس دوران ملزم محمدعارف اورکیشولو نے ہتھیارچھین لیا اوروہ فائرنگ کرتے ہوئے فرارہونے کی کوشش کررہے تھے۔

جس کے بعد پولیس نے فائرنگ کی ہے اورگولی لگنے سے چارملزمین کی موت ہوگئی ہے، اس دوران ایک ایس آئی اور کانسٹیبل زخمی بھی ہوئے ہیں۔

پولیس کمشنروی سی سجنارکا کہناہے کہ سائبر آباد نے ملزمین کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کروایا ہے۔ تلنگانہ، کرناٹک،آندھراپردیش، اورمہاراشٹرمیں پیش آئے ایسے تمام معاملات کا جائزہ لیاجائیگا میں جل ہوئی لاشیں برآمد کی گئی ہے۔پولیس اس بات کی تفتش کرینگے کہ دیشا کے ملزمین ایسے کتنے واقعات میں ملوث تھے۔

سائبر آباد پولیس کے کمشنر نے بتایا کہ جمعہ کی صبح 5.45 سے 6.15 کے درمیان انکاؤنٹرہوا۔ ان ملزمین کا نام بھی بہت سے دیگر مقدمات سے متعلق ہے ، اس کی تفتیش جاری ہے۔

پولیس کمشنروی سی سجنار ہیومن رائٹس کمیشن یا کسی اور تنظیم کے سوالوں پردو ٹوک انداز میں کہا کہ ہم ہر سوال کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔سائبر آباد پولیس میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ افراد کے کنبہ کی رازداری کا احترام کرے۔

پولیس کمشنروی سی سجنار نے بتایاکہ شاد نگرمیں ویٹرنری ڈاکٹر کی عصمت دری‘ قتل اور لاش کو جلا دینے کے سنسنی خیز واقعہ کے ملزمین کے انکاؤنٹر میں مرنے والے افراد کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم انکاؤنٹر کے مقام پرہی کیا گیا ہے۔

اس واردات کے اصل ملزم عارف کے علاوہ اس کے دیگر ساتھیوں شیوا‘ نوین اور چناکیشولو کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم انکاؤنٹرکے مقام پر کیا گیا۔ تمام امور کی تکمیل کے بعد لاشوں کوان کے ارکان خاندان کے حوالہ کیا جائے گا۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here