نئی دہلی، 30 اپریل : سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمن نے سابق اٹارنی جنرل اور معروف ماہرِقانون سولی جہانگیر سوراب جی کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق اور بنیادی حقوق کے حامی مسٹر سوراب جی جمہوری ستونوں کو مضبوط کرنے والی شخصیت کے بطور یاد کیے جاتے رہیں گے۔
جسٹس رمن نے جمعہ کو جاری اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ سابق اٹارنی جنرل سولی جہانگیر سوراب جی کے انتقال کے بارے میں جا کر انھیں سخت تکلیف ہوئی ہے۔ عدالتی دنیا سے تقریباً 68 برس کی وابستگی میں مسٹر سوراب جی نے انسانی حقوق اور بنیادی حقوق سے متعلق عالمی فلسفۂ قانون کو ترقی دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے مسٹر سوراب جی کو پریس ریلیزمیں آزادی کا قائد قرار دیا اور کہا،’انہوں نے (مسٹر سوراب جی) حال تک آئے دن مشکل قانونی مسائل کی باریکیوں پر روشنی ڈالنے کے لیے میڈیا کو ایک اسٹیج کے طور پر استعمال کیا اور لاکھوں افراد کو قانون کا سبق پڑھایا ورنہ ان لوگوں کو عدالتی دنیا میں ہونے والے واقعات کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہوتا‘۔
چیف جسٹس نے کہا،’جب سے میں نے ایک وکیل کے طور پر پریکٹس شروع کی، تو اس وقت سے ان کے کارناموں کو پڑھ کر، ان کے سیمینار کو سن کر اور ان کی دور رس قیادت اور صلاح پر عمل کرکے ذاتی طور پر بہت کچھ حاصل کیا ہے‘۔
چیف جسٹس نے کہا،’جب سے میں نے ایک وکیل کے طور پر پریکٹس شروع کی، تو اس وقت سے ان کے کارناموں کو پڑھ کر، ان کے سیمینار کو سن کر اور ان کی دور رس قیادت اور صلاح پر عمل کرکے ذاتی طور پر بہت کچھ حاصل کیا ہے‘۔
جسٹس رمن نے کہا کہ انسانیت اور مہربانی میں ڈوبے رجحان نے ان کے قانونی کاموں کو بھی متعارف کیا ہے۔ انھیں جمہوریت کے ستونوں کو مضبوط کرنے والی عظیم شخصیت کے طور پر ہمیشہ یاد کیا جاتا رہے گا۔ میں ان کی روح کو پرنم خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ میں ذاتی طور پر اور سپریم کورٹ کی جانب سے مسٹر سولی سوراب جی کے اہل خانہ، دوستوں اور بے شمار مداحوں کے تئیں اظہار تعزیت کرتا ہوں‘۔